امامت، اصول دین میں سے ہے یا فروع دین میں سے؟

Sat, 06/06/2020 - 15:17

خلاصہ: امامت کے بارے میں کہ اصول دین میں سے ہے یا فروع دین میں سے، شیعہ اور اہلسنّت کے مختلف نظریے ہیں۔

امامت، اصول دین میں سے ہے یا فروع دین میں سے؟

شیعہ علماء کی نظر میں دلائل کی بنیاد پر امامت اعتقادی مسئلہ ہے، کیونکہ جس دلیل کے مطابق انبیاء (علیہم السلام) اللہ تعالیٰ کی طرف سے مبعوث ہوئے ہیں اسی دلیل کے مطابق ائمہ معصومین (علیہم السلام) بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے مقرر ہوئے ہیں اور جن دلائل کی بنیاد پر انبیاء (علیہم السلام) کو لوگوں کی ہدایت کے لئے منتخب کیا گیا ہے انہی دلائل کی بنیاد پر ضروری ہے کہ خاتمیّت کے دور میں یعنی رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کے بعد ایسے امام ہوں جو آنحضرتؐ کی ذمہ داریوں اور تعلیمات کو جاری رکھیں۔ اس نظریے کے کچھ نتائج یہ ہیں:
۱۔ امام اِس لحاظ سے کہ رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) کا خلیفہ اور جانشین ہے تو اسے سب فضائل، کمالات اور اخلاقی اقدار میں سب لوگوں سے افضل ہونا چاہیے۔ وہ مقام عصمت پر فائز ہو، ہر طرح کے گناہ اور خطا سے محفوظ ہو اور وسیع علم کا حامل ہو۔
۲۔ امام کے تقرر میں لوگوں کا کسی قسم کا کوئی کردار نہیں ہوسکتا، کیونکہ صرف اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ کس شخص میں امام بننے کی صلاحیت اور لیاقت ہے، لہذا صرف اللہ ہی امام کو مقرر کرسکتا ہے۔
اکثر علمائے اہلسنّت، امامت کو اعتقادی مسائل میں سے نہیں جانتے بلکہ فروع اور فقہی مسائل میں سے جانتے ہیں۔
یہ نظریہ صحیح نہیں ہے، کیونکہ لوگ امام کو مقرر نہیں کرسکتے، اسی لیے پہلے امامت کے مفہوم اور امامت کی حقیقت کو قرآن کریم اور احادیث کی روشنی میں سمجھنا چاہیے۔ اگر امامت فروع دین میں سے ہوتی تو وقت کے امام کو نہ پہچاننا جاہلیت کی موت کے برابر نہ ہوتا۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 11 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 44