دنیا سے بچ کر سلامت رہنا

Sat, 04/11/2020 - 16:25


خلاصہ: دنیا کی چمک دمک انسان کو اپنی طرف کھینچتی ہے اور انسان کو گمراہ کردیتی ہے، لہذا انسان اس کی چمک دمک سے بچ کر ہے تاکہ سلامت رہ سکتے۔

دنیا سے بچ کر سلامت رہنا

دنیا کی چمک دمک باعث بنتی ہے کہ انسان حد سے زیادہ دنیا سے دل لگا لے اور یہ دل لگانا عموماً بڑے گناہوں کے ارتکاب، صراط مستقیم سے گمراہ ہوجانے اور بدبختی کے گڑھے میں گرجانے سے جنم لیتا ہے۔
سورہ توبہ کی آیت ۸۵ میں ارشاد الٰہی ہورہا ہے: "وَلَا تُعْجِبْكَ أَمْوَالُهُمْ وَأَوْلَادُهُمْ إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ أَن يُعَذِّبَهُم بِهَا فِي الدُّنْيَا وَتَزْهَقَ أَنفُسُهُمْ وَهُمْ كَافِرُونَ"، "اور ان کے مال و اولاد آپ کو حیرت و تعجب میں نہ ڈالیں خدا چاہتا ہے کہ انہی چیزوں کے ذریعہ سے انہیں سزا دے اور ان کی جانیں اس حال میں نکلیں کہ وہ کافر ہوں"۔
ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے مقرر کیے ہوئے پیشوا و راہنما اپنے پیروکاروں کو دنیا کے بارے میں انتباہ کرتے رہے ہیں۔
حضرت امام علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) نہج البلاغہ کے خطبہ ۶۳ میں ارشاد فرماتے ہیں: "أَلاَ إِنَّ الدُّنْيَا دَارٌ لاَ يُسْلَمُ مِنْهَا إِلاَّ فِيهَا (بالزهد)، وَلاَ يُنْجَى بِشَيْء كَانَ لَهَا"، "آگاہ رہو، دنیا ایسا گھر ہے کہ جس سے سلامت نہیں رہا جاسکتا مگر اس میں (زہد اختیار کرنے اور بے رغبت ہونےکے ذریعے)، اور اس سے نجات نہیں پائی جاسکتی اس چیز کے ذریعے جو اسی سے (مختص) ہے"۔
اس میں سے پہلے فقرے کی وضاحت یہ ہے کہ سلامتی کے سب سے زیادہ اہم اسباب یہ ہیں کہ اخلاقی اور معنوی اقدار کو حاصل کیا جائے اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور عبادت کی جائے اور ان میں سے کسی کو آخرت میں حاصل نہیں کیا جاسکتا، بلکہ انسان کے پاس اس کے لئے وقت صرف اِسی دنیا میں ہی ہے۔
اور دوسرے فقرے کا مطلب یہ ہے کہ اگر اپنے کاموں میں انسان کا آخری مقصد دنیا ہو اور حتی اپنے اعمال اور عبادات کو بھی دنیا کی نیت سے اور ریا اور دکھاوے کے لئے انجام دے تو یقیناً وہ اعمال اس کی نجات کا باعث نہیں بنیں گے بلکہ یہ اس کی ہلاکت کے یقینی اسباب میں سے ہے۔

* ترجمہ آیت از: مولانا محمد حسین نجفی صاحب۔
* نہج البلاغہ، خطبہ ۶۳۔
* وضاحت ماخوذ از: پیام امام امیرالمومنین (علیہ السلام)، آیت اللہ مکارم شیرازی، ج۳، ص۳۲۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
18 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 30