خلاصہ: ماہ شعبان رسول اللہ (صلّی اللہ وآلہ وسلّم) کا مہینہ ہے اور اس مہینہ میں روزے رکھنے کی تاکید ہوئی ہے۔
حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے باپ سے سنا کہ آپؑ نے فرمایا کہ جب شعبان آیا تو میرے باپ زین العابدین علیہ السلام نے اپنے اصحاب کو اکٹھا کرکے فرمایا: اے اصحاب کا گروہ، کیا تمہیں معلوم ہے کہ یہ کون سا مہینہ ہے؟ یہ شعبان کا مہینہ ہے اور رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وآلہ فرماتے تھے: شعبان میرا مہینہ ہے تو اپنے نبی کی محبت میں اور اپنے ربّ کا تقرّب پانے کے لئے اس (مہینہ) میں روزہ رکھو، تو قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں علی ابن الحسین کی جان ہے میں نے یقیناً اپنے باپ حسین ابن علی سے سنا کہ آپؑ نے فرمایا کہ میں نے امیرالمومنین (علیہ السلام) سے سنا کہ آپؑ نے فرمایا: "مَن صامَ شَعبانَ مَحَبَّةَ نَبِيِّ اللّه ِ صلّى الله عليه و آله وتَقَرُّبا إلَى اللّه ِ عَز ّوَ جَلَّ؛ أحَبَّهُ اللّه ُعَز ّوَ جَلَّ، وقَرَّبَهُ مِن كَرامَتِهِ يَومَ القِيامَةِ، وأوجَبَ لَهُ الجَنَّةَ"، "جو شخص شعبان کے روزے رکھے اللہ کے نبی صلّی اللہ علیہ وآلہ کی محبت میں اور اللہ عزّوجل کے تقرّب کے لئے تو اللہ عزّوجل اس سے محبت کرے گا، اور قیامت کے دن اسے اپنی کرامت کے قریب کرے گا، اور جنت کو اس پر واجب کردے گا"۔ [فضائل الأشهر الثلاثة، ص۶۱، ح۴۳]
* فضائل الأشهر الثلاثة، شیخ صدوق، المحقق:الميرزا غلامرضا عرفانيان، ص۶۱، ح۴۳۔
Add new comment