خلاصہ: اھل بیت علیھم السلام ہم لوگوں کے لئے مشعل راہ ہیں لہذا جو بھی طریقے زندگی گزارنے کے لیے بتائیں گے وہ ہمارے لئے قطعاً مفید ہوں گے
مولائے متقیان حضرت علیؑ بن ابیطالبؑ ارشاد فرماتے ہیں:
یاکُمَیْلُ! قُلِ الْحَقَّ عَلى کُلِّ حال وَ وادِّ الْمُتَّقینَ وَ اهْجُرِ الْفاسِقینَ وَ جانِبِ الْمُنافِقینَ وَ لا تُصاحِبِ الْخائِنینَ۔
اے کمیل! کسی بھی حال میں حق بولنے سے گریز نہ کرو، پرہیزگار لوگوں سے دوستی رکھو، فاسقوں اور گنہگاروں سے دُور رہو، منافقین کے مکر و فریب سے ڈرتے رہو اور خیانت کرنے والوں سےدوستی نہ کرو۔
تــشــــــریــــــح
پہلا اُصول: ساری زندگی حق کا ساتھ دو؛ خواہ مصیبت کے حالات ہوں یا راحتی کے، چاہے تخت نشین ہو یا خاک نشین زندگی کے تمام لمحات میں حق بات کہو اور حق بات سنو۔
دوسرا اُصول: پرہیزگاروں کے ساتھ دوستی رکھو کیونکہ متقی و پرہیزگار لوگ اللہ کی رضا کے لئے تم سے دوستی رکھیں گے اور زندگی کے مشکل حالات میں کبھی تمہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ان کی دوستی کا فائدہ یہ ہے کہ یہ تمہیں گناہ کرنے سے روکیں گے۔
تیسرا اصول: گناہگاروں سے دوستی نہ کرو کیونکہ وہ تمہیں اور تمہارے خاندان کو گناہ سے آلودہ کر دیں گے اس لئے اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لئے گنہگاروں سے دوستی نہ کرو۔
چوتھا اصول:حضرت علیؑ نے فاسقین سے دوری اختیار کرنے کا حکم دیا اور منافقین سے ہوشیار رہنے کے لئے کہا ہے۔ یہ اس وجہ سے ہے کہ منافقین ہر معاشرے میں پائے جاتے ہیں انہیں معاشرے سے جدا کرنا مشکل ہے لہذا ان کے مکر و فریب اور حیلے سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
پانچواں اصول:خیانت کرنے والا شخص دوستی اور رفاقت کے لائق نہیں ہوتا۔
اگر اس کلام میں دقّت کی جائے اور اسے عملی جامہ پہنایا جائے تو معاشرے میں بہت سی تبدیلیاں آسکتی ہیں.
بحارالأنوار، ج 74، ص 413۔
Add new comment