Tue, 02/18/2020 - 20:48
مذاق اڑانا،مسخرہ کرنا،چٹکی لینا یہ سب اخلاقی بیماریاں ہیں جسکا اثر خود کی زندگی کے ساتھ ہی دوسروں پر بھی پڑتا ہے اس لیے اس سے پرہیز کرنے کی ضرورت ہے۔
یٰاایّها الَّذِیْنَ أَمَنُوا لَا یَسْخَرْ قَوْم مِنْ قومً--- وَلَا تَنَابَزوا بَالْأَلْقٰابِ---(حجرات ١١)؛ایمان والو خبردار کوئی قوم دوسری قوم کا مذاق نہ اڑاے۔۔۔ اور آپس میں ایک دوسرے کو برے برے القاب سے بھی یاد نہ کرنا۔
پیغام:قرآن کی بہت سی آیات معاشرتی آداب کو بیان کرتی ہیں، خداوند عالم چاہتا ہے کہ تمام مسلمان آپس میں اتحاد اور پیار ومحبت سے زندگی گزاریں، اس آیت میں اور اسی طرح دوسری آیات میں ان عوامل اور اسباب سے جو تفرقہ اور جدائی کا باعث بنتے ہیں اس لیے اس سے روکا ہے۔[معارف قرآن، مؤلف: سید حمید علم الہدیٰ]
Add new comment