ایسے افراد کی صفات کو پہچاننا کہ جنمیں خدا کی پھٹکار کی نشانیاں موجود ہوں ضروری ہے تاکہ ایسے افراد سے دوری بنائی جاسکے کیونکہ اللہ ایسے افراد کی قربت کو پسند نہیں فرماتا۔
یٰاایّها الَّذِیْنَ أَمَنُوا لَا تَتَولَّوا قَوْمًا غَضِبَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ قَدْ یَئِسوا مِنَ الاٰخِرَةِ کَمٰا یَئِسَ الکُفَّارُ مِنَ أَصْحٰابِ القُبُور- (ممتحنه ١٣)؛ایمان والو خبردار اُس قوم سے ہرگز دوستی نہ کرنا جس پر خدا نے غضب نازل کیا ہے کہ وہ آخرت سے اسی طرح مایوس ہونگے جس طرح کفار قبر والوں سے مایوس ہوجاتے ہیں۔
پیغام: جو لوگ روز آخرت پر یقین نہیں رکھتے اُن پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا ہے۔پیغمبر اسلام (ص)سے منقول ہے جو شخص کسی قوم کی شبیہ بن جائے اس کا طور طریقہ اور چال چلن اپنالے تو اُسی قوم میں شمار کیا جائے گا۔ ہر قوم و ملت سے دوستی کے چند مرحلے ہیں:اپنی جان اور مال سے ان کی مدد کرنا، ان کی روز بروز ترقی کا طلب گار ہونا، ان کی عادات کی پیروی کرنا۔یہیں سے ایک نکتہ کی جانب اشارہ ملتا ہے کے اصحاب قبور سے کفار مایوس ہوتے ہیں جس طرح آج کے دور میں وہابیت بیزار نظر آتی ہے گیویا اس مقام پر وہابت اور کفار مشترکہ عقیدہ رکھتے ہیں۔[معارف قرآن، مؤلف: سید حمید علم الہدیٰ]
Add new comment