خلاصہ: خداوند متعال کی ذات وہ ہے جو ایک ہی وقت میں تمام بندوں کو محاسبہ کرتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
یہ ہمارا عیب ہے کہ اگر ایک کام کو انجام دیتے ہیں تو دوسرے کام کو انجام نہیں دے سکتے، ہماری توجہ صرف ایک جانب رہتی ہے ایک طرف متوجہ ہوتے ہیں تو دسری جانب سے غافل ہوجاتے ہیں کیونکہ ہم محدود ہیں،
لیکن خدا کی ذات محدود نہیں ہے اسی لئے کوئی بھی کام اسے مشغول نہیں کرتا، امام علی(علیہ السلام) سے کسی نے پوچھا:«سُئِلَ علی(علیہ السلام) كَيْفَ يُحَاسِبُ اللَّهُ الْخَلْقَ عَلَى كَثْرَتِهِمْ فَقَالَ علیہ السلام) كَمَا يَرْزُقُهُمْ عَلَى كَثْرَتِهِم؛
خدا قیامت میں تمام بندوں کا محاسبہ کس طرح کریگا؟
امام(علیہ السلام) نے فرمایا:جس طرح دنیا میں ان لوگوں کو رزق دیتا ہے، بعض کو رزق دینے سے، دوسرے لوگ محروم نہیں رہ جاتے»۔[نهج البلاغة، ص:۵۲۸].
اگر انسان کو اس بات کا پوری طریقے سے یقین ہوجائے تو کبھی بھی انسان اللہ کے علاوہ کسی اور سے کسی بھی حاجت کو طلب کرتا ہوا نظر نہیں آئیگا۔
*نهج البلاغة (صبحي صالح)، محمد بن حسين شريف الرضى، هجرت، ۱۴۱۴ ق.
Add new comment