خلاصہ: جناب سلمان نے جب جناب زھرا(سلام اللہ علیہا) کا لباس دیکھا تو گریہ کرنےلئے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ایک دن جب حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا)، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی خدمت میں حاضر ہورہی تھیں تو اس وقت جناب سلمان حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا) کے لباس کو دیکھا اور رونے لگے اور کہا: وا حزناہ! قیصر اور کسری کی لڑکیا ابریشم کا لباس پہنے اور محمد(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی دختر پرانے چمڑے کا لباس پہنے جس پر ۱۲ جگہ رفو کیا ہوا ہے!!!
جب حضرت فاطمہ(سلام اللہ علیہا)، رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی تو آپ(سلام اللہ علیہھا) نے فرمایا: اے اللہ کے رسول! سلمان میرے لباس کو دیکھ کر تعجب کررہے ہیں، خدا کی قسم جس نے آپ کو مبعوث کیا میرے اور علی(علیہ السلام) کے پاس گذشتہ پانچ سال سوائے بکرے کی کھال کے کچھ بھی نہیں ہے،
جس پر دن میں ہم اونٹ کو غذا دیتے ہیں اور رات کو اسی کو اپنا فرش بناتے ہیں۔
اس وقت رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے فرمایا:میرے بیٹی اس گروہ میں سے جو سب سے آگے رہینگے[بحارالانوار، ج:۴۳، ص۸۷، ح:۹]۔
*بحارالانوار، مجلسی، دار إحياء التراث العربي, بیروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ھ۔
Add new comment