وہابیت اپنے نام سے شرمندہ کیوں

Tue, 12/31/2019 - 15:17

وہابیت ایک ایسا لفظ ہے کہ جسے  وہابی بزرگوں کے ذریعہ استعمال میں لایا گیا، جیسے عبد العزیز بن باز، نے اس کا استعمال کرتے ہوئے اسے ایک بہترین لقب مانا ہے؛ تاہم، موجودہ دور کے وہابی افراد اپنے لیے اس لٖفظ کے استعمال سے ناخوش نظر آتے ہیں۔

وہابیت اپنے نام سے شرمندہ کیوں

وہابیت ایک ایسا لفظ ہے جسے بارہا اور بارہا سنا جاتا رہا ہے، وہابیت کا اطلاق ایسے افراد پر ہوتا ہے کہ جنہوں نے1157ہجری میں محمد بن عبد الوہاب کی سربراہی میں نجد میں حکومت قائم کی اور بہت سے جرائم کا ارتکاب کیا، اور اب وہی وہابی  سعودی عرب پر حکومت کرتے ہیں؛ وہابی افراد اس بات سے کہ انہیں وہابی کے نام سے یاد کیا جائے ناراض نظر آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس لقب کو ہم سے  ہمارے دشمنوں نے منسوب کردیا ہے کیونکہ ہم وہابی نہیں بلکہ سلفی اور محمدی ہیں۔
وہابی دعوے کے جواب میں ہم کہیں گے کہ یہ وہ لقب ہے کہ جسے خود آپ کے بزرگوں نے قبول کیا ہے اور آپ کے مخالفین نے اس سے آپ کو نہیں نواز ہے، مثال کے طور پر، عبدالعزیز بن باز، سعودی عرب کے سابق مفتی کہ جنہیں دور حاضر میں وہابیت کا اصل رکن مانا جاتا ہے، نے فخر کے ساتھ اپنی سائٹ پر وہابیت کے نام کو قبول کیا۔
ابن باز سے پوچھا گیا  کہ: سعودی علماء کو وہابییت کے نام سے موسوم کیاجاتا ہے، کیا آپ اس طرح کی نسبت کو قبول فرماتے ہیں؟
اس سوال کے جواب میں، ابن باز کا کہنا ہے کہ: نجد کے توحیدی علماء کے لئے وہابیت کا لقب ایک مشہور لقب ہے، اور وہابیت کا یہ عرفی نام بہت عظیم اور عمدہ ہے۔[بن باز سائٹ]
اب جب کہ یہ طئے ہے کہ ممتاز وہابی بزرگوں اور اسکالروں نے "وہابیت" کی اصطلاح اپنائی ہے، تو اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ وہابی اپنے آپ کے لئے وہابی تخلص استعمال کرنے سے کیوں نالاں ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ نام ہمیں دشمنوں نے دیا ہے؟
اس کا جواب واضح ہے کیوں کہ وہابیوں نے وہابیت کے لقب کے تحت بہت سارے جرائم انجام دیئے ہیں کہ جس کا وہ خود بھی اقرار کرچکے ہیں اسی لیے وہ اپنے لیے وہابیت کو باعث شرمندگی اور بے عزتی کے طور پر محسوس کرتے ہیں، اور اب جبکہ وہ وہابی تخلص کے ساتھ بہت سارے جرائم کے مرتکب ہوچکے ہیں تو وہ کوشش میں ہیں کہ اپنا نام بدل کر ان جرائم سے اپنے آپ کو الگ تھلگ کرلیں 
لیکن بہر حال یہ یقینی ہے کہ وہابیت اپنا نام بدل کر چاہے سلفیت کرلے یا موحّد کرلے، تاریخ، کبھی بھی  وہابی جرائم کو نہیں بھولے گی۔
منبع: 
[1]. «سوال: يسمي بعض الناس عندنا العلماء في المملكة العربية السعودية بالوهابية، فهل ترضون بهذه التسمية وما هو الرد على من يسميكم بهذا الاسم؟
الجواب: نعم هذا لقب مشهور هذا اللقب مشهور لعلماء التوحيد لعلماء نجد، ينسبونهم إلى الشيخ الإمام محمد بن عبد الوهاب رحمة الله عليه... فصارت دعوته دعوة تجديدية إسلامية عظيمة نفع الله بها المسلمين في الجزيرة العربية وفي غيرها، رحمه الله رحمة واسعة، وصار أتباعه ومن دعا بدعوته ونشأ على هذه الدعوة في نجد يسمى بالوهابي، وكان هذا اللقب علماً على أهل التوحيد، كل من دعا إلى توحيد الله ونهى عن الشرك وعن التعلق بالقبور أو التعلق بالأشجار والأحجار وأمر بالإخلاص لله سموه وهابياً، فهو لقب شريف عظيم يدل على أن من لقب به من أهل التوحيد ومن أهل الإخلاص لله، وممن ينهى عن الشرك بالله وعن عبادة القبور والأشجار والأحجار والأصنام والأوثان. هذا هو أصل هذه التسمية وهذا اللقب.» الموقع الرسمی الشیخ الامام ابن باز، «التعريف بدعوة الشيخ محمد بن عبد الوهاب رحمه الله.»

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
6 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 86