افتراق کا نقصان امام علی(علیہ السلام) کی نظر میں

Sat, 11/09/2019 - 18:09

خلاصہ: جب تک تمام لوگ آپس میں متحد نہیں رہینگے اس وقت تک انسانی دشمن آسانی کے ساتھ ہمارے اوپر قابض ہوسکتا، اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ انسان زندگی کہ ہر موڑ پر آپس میں پیار اور محبت کے ساتھ رہے۔

افتراق کا نقصان امام علی(علیہ السلام) کی نظر میں

  امام علی(علیہ السلام) افتراق کےنقصان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:«آخر کار ان کا کیا ہوا جب ان کے درمیان افتراق پیدا ہوگیا اور محبتوں میں انتشار پیدا ہوگیا، باتوں اور دلوں میں اختلاف پیدا ہوگیا اور سب مختلف جماعتوں اور متحارب گروہوں میں تقسیم ہوگئے، تو پروردگار نے ان کے بدن سے کرامت کا لباس اتارلیا اور ان سے نعمتوں کی شادابی کو سلب کرلیا اور اب ان کے قصے صرف عبرت حاصل کرنے والوں کے لئے سامان عبرت بن کر رہ گئے ہیں»[نہج البلاغہ،خطبہ:۱۹۲، ص:۳۹۱]۔

  اس افتراق سے بچنے کے لئے امام علی(علیہ السلام) خود ہی ارشاد فرمارہے ہیں: «ہمسایوں کا تحفظ کرو، عہد وپیمان کو پورا کرو، نیک لوگوں کی اطاعت کرو، سرکشوں کی مخالفت کرو، فضل و کرم کو اختیار کرو، ظلم و سرکشی سے پرہیز کرو، خونریزی سے پناہ مانگو، خلق خدا کے ساتھ انصاف کرو، غصہ کو پی جائو فساد فی الارض سے اجتناب کرو کہ یہی صفات و کمالات قابل فخر و مباہات ہیں»[نہج البلاغہ،خطبہ:۱۹۲، ص:۳۹۵]۔

 امام علی(علیہ السلام) کے ان فرمائشات سے یہ بات واضح ہے کہ جب تک تمام لوگ آپس میں متحد نہیں رہینگے اس وقت تک انسانی دشمن آسانی کے ساتھ ہمارے اوپر قابض ہوسکتا، اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ انسان زندگی کہ ہر موڑ پر آپس میں پیار اور محبت کے ساتھ رہے۔
*نہج البلاغہ، خطبہ:۱۹۲، ص:۳۹۱، سید رضی، محمدبن ابی احمد حسین، مترجم: علامہ ذیشان حیدر جوادی، انتشارات انصاریان، قم، چاپ چہارم،۱۴۳۰ھ۔ق۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
18 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 101