فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا بحثیت بیوی

Sun, 01/13/2019 - 20:30

 بی بی(س) نے محض ایک ناز و نعم سے بھرپور زندگی نہیں گزاری بلکہ امورِ خانہ داری کے ساتھ ساتھ اپنے شوہر کی مثالی رفیقِ حیات ثابت ہوئیں،آپ نے ایک مثالی بیوی ہونے کے ناطے مثالی بچوں کو پروان چڑھایا اور اپنے شوہر کی اجتماعی و انفرادی  ذمہ داریوں کو ادا کرنے میں بھرپور تعاون کیا۔

فاطمیہ

حضرت امام علی(ع) کے صبر اور حوصلے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آپ کو دنیا مشکل کشا کے لقب سے یاد کرتی ہے اور  دنیا میں امام علیؑ  کے نام کو، عظمت ، شجاعت، بہادری اور آرام و سکون کا استعارہ سمجھا جاتا ہے لیکن امام علیؑ، حضرت فاطمہ(س) کی شہادت کے موقع پر ارشاد فرماتے ہیں:بِمَنِ العَزاءُ‌ یا بِنتَ مُحمَد؟ كُنتُ بِكِ اَتَعزی فَفیمَ العَزاء مِن بَعدِكِ؛اے دختر محمد(ص) ! اب مجھے کیسے سکون ملے ، میرا سکون آپ سے تھا، آپ کے بعد سکون کہاں۔(رحمانی همدانی/ فاطمة الزهرا بهجة قلب مصطفی/ ص 578/ به نقل از مجمع الروایة) یقیناً ایسی بیوی  کائنات کی بیویوں کے لئے نمونہ عمل ہے جو امام علیؑ جیسے شجاع اور بہادر مرد کے لئے باعث آرام و سکون تھی،ہر انسان اپنے ظرف اور ہمت کے مطابق بے قراری کا اظہار کرتا ہے، حضرت فاطمۃ الزہراؑ  جب اس دنیا سے رخصت ہوئیں تو آپ کے شوہر  یعنی حضرت امام علیؑ نے آپ کے ہجر اور فراق کے دکھ  کو  پیغمبر اسلام(ص) کی رحلت کے مساوی قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ  خدا کی قسم آپ کے جانے سے میرے لئے رسولِ خدا کی موت کا دکھ تازہ ہو گیا ہے۔(سیدمحمد کاظم قزوینی/ فاطمة الزهرا من المهد الی اللحد/ دارالصادق بیروت/ چاپ اول/ صص610- 609) بحیثیت  ایک بیوی  ہونے کے آپ اس مقام و مرتبے پر فائز تھیں کہ امام علی ؑ جیسے شجاع انسان کے لئے اس دکھ کا سہنا محال تھا۔یہ فقط ایک بیوی سے محبت کی وجہ سے ایسا نہ تھا بلکہ اس لافانی و لاثانی محبت کے پیچھے دخترِرسول(ص) کا اللہ کی راہ میں  وہ مجاہدانہ کردار موجزن تھا جس کی یاد امام علیؑ کو بے تاب کئے ہوئے تھی۔اب  بھی مومنینِ کرام کی بیویاں اگر اپنے لیے امیرالمومنین (ع) کی اس بیوی کو نمونہ عمل بنا لیں تو اسلامی معاشرہ  عزت و عظمت  اور عطوفت و مہربانی کی مثالیں آج بھی قائم کر سکتا ہے۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
15 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 68