خلاصہ: نیک اعمال کو کبھی حقیر نہیں سمجھنا چاہئے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
بعض اوقات انسان نیک اعمال بجاتا ہے، لیکن اس کی لا پرواہی کی و جہ سے اس کے وہ نیک اعمال ضایع اور برباد ہوجاتے ہیں، ہوسکتا ہے اس لاپرواہی کی وجہ یہ ہو کہ انسان ان نیک اعمال کو چھوٹا اور حقیر سمجھتا ہے، اسی لئے ان اہمیت نہیں دیتا، جیسا کہ حضرت عبدالعظیم حسنی، امام محمد باقر(علیہ السلام) سے اس کی اہمیت کے بارے میں اس حدیث کو نقل کرتے ہیں کہ امام محمد باقر(علیہ السلام) نے جناب محمد ابن مسلم سے فرمایا: «يا مُحَمَّدَ بنَ مُسلِمٍ لا تَستَصغِرَنَّ حَسَنَةً أن تَعمَلَها؛ فإنَّكَ تَراها حَيثُ يَسُرُّكَ، اے محمد ابن مسلم، نیک عمل بجالانے کو ہرگز حقیر نہ سمجھو، کیونکہ تم اسے ایسے موقع [قیامت] میں دیکھوگے جب وہ تمہیں خوش کرے گا»۔
*وسائل الشیعہ، شیخ حرّ عاملی، مؤسسة آل البيت (عليهم السلام)، ج:۱۵، ص:۳۱۲، قم، ۴۰۹ق۔
Add new comment