شھادت امام محمد باقر علیہ السلام

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ:امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت دیگر ائمہ کی طرح ایک دردناک اور سازشوں سے لپٹا ہوا واقعہ ہے، اس مضمون میں آپ پڑھیں گے کہ امام کی شہادت کے لئے بادشاہان وقت نے کیسے کیسے حیلے اپنائے۔
 

شھادت امام محمد باقر علیہ السلام

امام محمد باقر(علیہ السلام )کی 7 ذی الحجہ سن 114 ہجری قمری میں شھادت ہوئی [1] آپ کی شھادت کے متعلق بہت زیادہ اقوال ملتے ہیں مؤرخین کے ایک گروہ نے سن 117 لکھا ہے [2] اور ایک گروہ نے سن 118 لکھا ہے  [3] اور اسی طرح کچھ نے سن 116 [4] اور 113 [5] اور 115 [6] اور 111 [7] بھی لکھا ہے لیکن جسے اکثر لوگ مانتے ہیں اور علماء بھی جسے معتبر جانتے ہیں وہ سن 114 ہے۔[8]
اب مسئلہ یہ ہے کہ اتنی زیادہ تاریخیں کیوں لکھی گئیں؟ مؤرخین کا کہنا ہے امام محمد باقر(علیہ السلام ) کو قتل کرنے میں بہت بڑی سازش اپنائی گئی اور بہت افراد کا ان کے قتل میں ہاتھ تھا جس کی وجہ سے تاریخ میں اختلاف ہوا۔ ایک روایت کے مطابق امام (علیہ السلام ) کو هشام ابن عبدالملک نے شھید کیا  [9] اور ایک روایت کے مطابق ابراهیم ابن ولیدنے امام (علیہ السلام ) کو شھید کیا [10] البتہ یہ بات بھی مسلم ہے اس وقت هشام ابن عبد الملک کی خلافت تھی [11]کیونکہ ہشام کی خلافت سن 105 سے لے کر سن 125 ہجری تک لکھی گئی ہے۔
بعض علماء نے یوں بھی کہا ہے کہ یہ سب روایات ایک اعتبار صحیح ہیں اور اسکی وجہ یہ لکھی ہے کہ امام (علیہ السلام ) کو کئی بار زہر دی گئی ہے اور راویوں نے ان کو جب ذکر کیا تو یہ اختلاف پیدا ہوا کیونکہ خاندان امیر المؤمنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام )سے بنی امیہ کی دشمنی بھی ایک مسلم بات ہے اسی وجہ سے انہوں نے بار بار امام (علیہ السلام ) کو شھید کرنے کی کوشش کی اور ہشام جیسے مکار اور حیلے باز نے ایسا راستہ اختیار کیا کہ اس کا نام بھی ظاہر نہ ہو اور وہ اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہو جائے۔
اسی وجہ سے اس نے اپنے مورد اعتماد شخص ابراهیم ابن ولید کہ جو بنی امیہ میں سے تھا اور یہ دشمن اهل بیت(علیھم السلام) کے عنوان سے بھی بہت مشہور تھا، اسے پورا اختیار دیا تاکہ یہ آسانی سے امام (علیہ السلام ) کوشھید کر سکے اور آخر کار اس نے زہر کےذریعے سے امام (علیہ السلام ) کو شھید کر دیا۔ [12]
امام (علیہ السلام ) کی وصیت تھی کہ جس لباس میں وہ نماز پڑھتے تھے انہیں اسی لباس کے ساتھ دفن کیا جائے [13] آپ کو قبرستان  بقیع میں آپ کے والد امام زین العابدین (علیہ السلام ) اور جد امام حسن مجتبی (علیہ السلام ) کے ساتھ دفن کیا گیا [14] امام (علیہ السلام ) نے وصیت کی تھی کہ ان کے مال میں سے منا کے مقام پر 10 سال تک  ان کے لیے عزاداری برپا کی جائے[15]
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالے جات
1۔ فرق الشیعة 61؛ اعلام الوری به جای ماه ذو الحجة، ماه ربیع الاول را یاد کرده است. رجوع کنید به: ص259۔
2۔  تاريخ يعقوبى 2/320، تذکرة الخواص 306، الفصول المهمة 220، اخبار الدول و آثار الاول 11، اسعاف الراغبين 195، نور الابصار، مازندرانى 66 ۔
3۔ کشف الغمة 2/322، وفيات الاعيان 4/174، تاريخ ابى الفداء 1/248، تتمة المختصر 1/248، اعيان الشيعة 1/ .650
4۔ المختصر فى اخبار البشر 1/203، تتمة المختصر 1/ .248
5۔ مرآة الجنان 1/ .247
6۔ کامل ابن اثير 5/ .180
7۔ مآثر الانافة فى معالم الخلافة 1/ .152
8۔ طبقات الکبير 5/238، اصول کافى 2/372، تاريخ قم 197، ارشاد مفيد 2/156، دلائل الامامة 94، تاج المواليد 118، مناقب 4/210، سير اعلام النبلاء 4/409، الانوار البهية 126، تاريخ ابن خلدون 2/23، عمدة الطالب 137، شذرات الذهب 1/149
9۔مصباح کفعمی، 691.
10۔دلائل الامامة، ص216؛ مناقب ابن شهر آشوب ج4، ص228.
11۔تاریخ یعقوبی، ج2، ص289، مروج الذهب 3/219،
12۔مآثر الانافة فى معالم الخلافة 1/1دف52، مصباح کفعمى .522
13۔شبراوى، الإتحاف بحب الأشراف، ص287
14۔ فرق الشیعة 61، اصول کافی، ج2، ص372، ارشاد مفید، ج2، ص158، دلائل الامامة، ص216، اعلام الوری، ص259، کشف الغمة، ج2، ص327، تذکرة الخواص، ص306، مصباح کفعمی، ص691
15۔من لا يحضره الفقيه، ج‏1، ص182

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 15 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 73