"الرحمن" اور "الرحیم" میں فرق

Mon, 05/27/2019 - 14:12

خلاصہ: سورہ حمد کی تفسیر کرتے ہوئے رحمن اور رحیم کا فرق بیان کیا جارہا ہے۔

"الرحمن" اور "الرحیم" میں فرق

اللہ تعالی کے یہ دو اسم و صفت، قرآن اور سورہ الحمد کی ابتدا میں لفظ "اللہ" کے بعد قرار پائے ہیں۔ ان دو ناموں میں ایسی وسعت اور عمومیت ہے کہ دیگر اسمائے پروردگار سے زیادہ وسیع اور عام ہیں اور دیگر صفات ایک طرح سے انہی دو ناموں کی طرف پلٹے ہیں حتی غضب اور انتقام جو بظاہر ان دو اسم و صفت کے مدمقابل ہیں، وہ بھی انہی کی طرف پلٹے ہیں۔
رحمن اور رحیم "رحمت" سے ماخوذ ہیں۔ ظاہری طور پر "رحمن" صیغہ مبالغہ ہے، فعلان کے وزن پر اور رحیم صفت مشبہہ ہے، فعیل کے وزن پر۔
ان دونوں کے معنی واحد نہیں ہوسکتے کیونکہ اگر ایسا ہو تو ایک معنی کو دو لفظوں میں دہرانے کا کوئی مقصد ہی نہیں بنتا، لہذا دونوں میں فرق پایا جاتا ہے، دو فرق مندرجہ ذیل ہیں:
۱۔ رحمن، رحمت کی کثرت اور فراوانی کے معنی میں ہے، جب کہا جاتا ہے: رحمن، تو اس کا مطلب "کثیرالرحمۃ" اور "وسیع الرحمۃ" ہے۔ البتہ رحمن کو جو صیغہ مبالغہ کہا جاتا ہے اللہ کے بارے میں صحیح نہیں ہے، اس کی دلیل اور وضاحت الگ مضمون میں بیان کی جائے گی، اور رحیم، "دائم الرحمۃ" کے معنی میں ہے۔
جب ان دو خصوصیات کو مدنظر رکھا جائے تو رحمن یعنی "کثیرالرحمۃ" مومن کو بھی شامل ہوتا ہے اور کفار کو بھی، لیکن رحیم یعنی "دائم الرحمۃ" صرف مومنین سے مختص ہے۔ نیز "کثیرالرحمۃ" یعنی اللہ کی رحمت کائنات کی سب مخلوقات کو شامل ہوتی ہے، نہ صرف مادیات کو، بلکہ مجرّدات کو بھی جیسے ملائکہ، اور رحیم یعنی دائمی رحمت جو مومن انسانوں سے مختص ہے۔
۲۔ بعض علماء کا کہنا ہے کہ رحمن دنیا سے مختص ہے اور رحیم آخرت سے مختص ہے (البتہ یہاں پر کچھ سوالات پیش آتے ہیں، لیکن ایک طرح سے یہ مطلب حاصل کیا جاسکتا کہ) رحمن دنیا میں "کثیرالرحمۃ" کے معنی میں ہے اور اس رحمت کا تسلسل آخرت سے متعلق ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
[ماخوذ از: درس تفسیر استاد حاج سید مجتبي نورمفیدي، جلسہ 7]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
5 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 46