جسم کا گناہ دل کی بیماری کی وجہ سے

Tue, 05/21/2019 - 02:39

خلاصہ: یہ بات انتہائی غورطلب ہے کہ انسان جو گناہ کا ارتکاب کرتا ہے تو درحقیقت اس کا دل مریض ہوتا ہے جس کی وجہ سے جسم کے ذریعے گناہ کرلیتا ہے، اگر دل کی بیماری کا علاج کرلے تو گناہ کے ارتکاب سے محفوظ رہے گا۔

جسم کا گناہ دل کی بیماری کی وجہ سے

دل کیونکہ جسم کا حکمران ہے اور زبان کی باتیں اور سب اختیاری اعمال، دل کی خواہش سے وابستہ ہیں و یقیناً جب دل بیمار ہو تو باتیں اور اعمال اس کے مطابق کیے جائیں گے اسی وجہ سے بیمار دل کی باتیں اور اعمال غلط ہوتے ہیں اور سب انسانی فطرت اور دیانت کی صراط مستقیم کے خلاف ہوتے ہیں۔ بنابریں انسان سے جو گناہ بھی سرزد ہو وہ اس کے دل کی بیماری کی وجہ سے ہوتا ہے، لہذا دل کی بیماریوں کا علاج کرنا چاہیے اور جس کی تندرستی سے زیادہ دل کی صحت کی حفاظت کو اہمیت دینی چاہیے۔ حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) نہج البلاغہ کے خطبہ ۲۵۹ میں زاہدوں کے صفات میں سے ایک یہ صفت بھی بیان فرماتے ہیں: "و يرون أهل الدّنيا يعظّمون موت أجسادهم و هم أشدّ إعظاما لموت قلوب أحيائهم"، "اور وہ دنیا والوں کو دیکھتے تھے کہ وہ (دنیاوالے) اپنے جسموں کی موت کو اہم سمجھتے ہیں اور وہ (زاہد لوگ) ان کے زندوں کے دلوں کی موت کو زیادہ اہم سمجھتے تھے۔
کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ جسم کی موت میں دنیا کی چند دن کی خوشیوں سے محرومیت ہے وہ بھی ہزاروں پریشانیوں کے ساتھ۔ لیکن دل کی موت میں ہمیشہ کی سعادتوں سے محرومیت ہے اور خالص ابدی لذتوں سے محرومیت اور دنیا و آخرت میں انسانیت کی پاکیزہ حیات سے محرومیت۔
لہذا دل کی بیماری کو چھوٹا نہیں سمجھنا چاہیے اور اس کے علاوج میں غفلت نہیں کرنی چاہیے۔ جیسے جسم کی بیماری کے علاج میں غفلت کرنا عقل کی رو سے صحیح نہیں ہے کیونکہ مت کا باعث بن جائے گا اس طرح دل کی بیماری میں غفلت کرنا اس سے زیادہ نادرست ہے کیونکہ ہمیشہ کی بدبختی کا باعث بنے گا۔

۔۔۔۔۔۔

حوالہ جات:
[اقتباس از کتاب قلب سلیم، آیت اللہ شہید عبدالحسین دستغیب شیرازی علیہ الرحمہ]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 2 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 74