خلاصہ: زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح کرتے ہوئے نزولِ ملائکہ کے بعض مقاصد بیان کیے جارہے ہیں۔
زیارت جامعہ کبیرہ میں حضرت امام علی النقی الہادی (علیہ السلام) فرماتے ہیں:"اَلسَّلامُ عَلَيْكُمْ يا اَهْلَ بَيْتِ النُّبُوَّةِ، وَ مَوْضِعَ الرِّسالَةِ، وَ مُخْتَلَفَ الْمَلائِكَةِ"، "آپ پر سلام ہو اے نبوت کا گھرانہ، اور رسالت کا مقام، اور ملائکہ کے آمد و رفت کا مقام"۔
ملائکہ کی آمد و رفت کے مختلف مقاصد ہیں:
۱۔ کبھی اللہ کے بندوں کے اعمال کو پیش کرنے کے لئے نازل ہوتے ہیں۔
۲۔ کبھی ایک سال کی مقدّرات کو لانے اور جو ان کے دیگر مقاصد ہیں، ان کے لئے شب قدر کو نازل ہوتے ہیں۔
۳۔ کبھی ائمہ اطہار (علیہم السلام) سے گفتگو، تائید، تسدید، خدمت اور مدد کے لئے نازل ہوتے ہیں۔
۴۔ کبھی معصومین (علیہم السلام) کی زیارت کے لئے اور ان حضراتؑ کے روضوں کی زیارت کے لئے اور ان حضراتؑ کے زائرین کی خدمت کے لئے نازل ہوتے ہیں۔
۵۔ ملائکہ، امام معصوم (علیہ السلام) کے حضور میں شرفیاب ہو کر امر کو امامؑ پر پیش کرتے ہیں، جیسا کہ حضرت امام موسی کاظم (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "مَا مِنْ مَلَكٍ يُهْبِطُهُ اللَّهُ فِي أَمْرٍ إِلَّا بَدَأَ بِالْإِمَامِ فَعَرَضَ ذَلِكَ عَلَيْهِ وَ إِنَّ مُخْتَلَفَ الْمَلَائِكَةِ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى إِلَى صَاحِبِ هَذَا الْأَمْرِ"، "کسی فرشتہ کو اللہ کسی کام کے لئے نہیں اتارتا مگر یہ کہ وہ پہلے امام کے پاس آتا ہے تو اپنی ذمہ داری امام کو پیش کرتا ہے اور یقیناً "ملائکہ کے آمد و رفت کا مقام"اللہ تبارک و تعالیٰ کی بارگاہ سے اِس امر کے صاحب کی طرف ہے"۔
۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: ادب فنای مقرّبان، آیت اللہ جوادی آملی]
Add new comment