بصیرت، عمل صالح کی بنیاد

Tue, 02/26/2019 - 19:44

خلاصہ: بصیرت کی بناء پر نیک اعمال قبول ہوتے ہیں اور نیک اعمال کی وجہ سے بصیرت حاصل ہوتی ہے۔

بصیرت، عمل صالح کی بنیاد

     عمل صالح کی بنیاد بصیرت ہے، یہی سرچشمہ ہے عمل صالح کےلئے اور عمل صالح کی وجہ سے انسان کے اندر بصیرت پیدا ہوتی ہے ایسے دوطرفہ متبادل رابطوں کے نمونے آپ کو اسلامی علوم میں اکثر مقامات پر نظر آئیں گے۔
     قرآن کریم، عمل صالح اور بصیرت کے اس متبادل اور دوطرفہ رابطہ کا شدت سے قائل ہے اور بیان کرتا ہے کہ بصیرت سے عمل اور عمل صالح سے بصیرت حاصل ہوتی ہے اور عمل صالح کے ذریعہ ہی انسان خداوند عالم کی جانب سے بصیرت کا حقدار قرار پاتا ہے: «والذین جاھدوا فینا لنھدینّھم سُبُلَنا وان ﷲ لمع المحسنین[سورۂ عنکبوت، آیت:۶۹] اور جن لوگوں نے ہمارے حق میں جہاد کیا ہے انھیں اپنے راستوں کی ہدایت کریں گے اور یقینا ﷲحسن عمل والوں کے ساتھ ہے»۔
     اس لئے اگر ہم چاہتے ہیں کہ بصیرت حاصل کریں تو اپنے اعمال کی جانب نگاہ کریں اور اگر ہم چاہتےہیں کہ اچھے اعمال کو بجالائیں تو اپنی بصیرت میں اضافہ کے راستوں کو ھموار کریں۔  

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 42