دعا کے ارکان کی تشریح، دعائے کمیل کی روشنی میں

Wed, 12/05/2018 - 17:44

خلاصہ: دعا کے چار ارکان ہیں، ان چار ارکان کو دعائے کمیل کی روشنی میں مختصر طور پر بیان کیا جارہا ہے۔

دعا کے ارکان کی تشریح، دعائے کمیل کی روشنی میں

بسم اللہ الرحمن الرحیم

دعا کے چار ارکان ہیں جن پر دعا قائم ہوتی ہے۔ دعائے کمیل میں ان چار ارکان کی مختصر تشریح یہ ہے:
جس سے دعا کی جائے (مدعو): جس سے دعا کی جارہی ہے وہ اللہ تعالیٰ ہے کہ فقرہ کی ابتدا میں "اللہم" کہا گیا ہے۔ البتہ ضروری ہے کہ دعا کرنے والا اللہ تعالیٰ کو پہلے پہچانے اور پھر اسے پکارے، دعا کرے اور اس سے کوئی چیز مانگے۔ لہذا اسے معلوم ہونا چاہیے کہ وہ کریم اور عطا کرنے والا ہے، ہر چیز کا ملکوت اور حکومت اس کے قبضہ قدرت میں ہے، وہ قریب ہے اور جو اسے پکارے اسے جواب دیتا ہے، سننے والا ہے اور اپنے بندوں پر لطف و کرم کرتا ہے اور مہربان ہے، اس نے اپنی کتاب میں دعا کرنے کا حکم دیا ہے اور اس نے دھمکی دی ہے کہ جو اسے نہ پکارے، وہ اس شخص کی پرواہ نہیں کرتا۔
دعا کرنے والا (داعی): دعا کرنے والے شخص کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ ایسا عبد ہے جو اللہ تعالیٰ کا محتاج اور اس کے سامنے عاجز ہے، کسی چیز کا مالک نہیں ہے، نہ اپنے نفع و نقصان کا اور نہ اپنی موت و حیات کا اور نہ اپنے محشور ہونے کا۔ ایک طرف سے اللہ کے غنی اور بے نیاز ہونے کو دیکھے اور اس کی رحمت، قدرت اور عزت کو دیکھے اور دوسری طرف سے اپنے فقر، ضعف، ذلت اور محتاجِ رحمت ہونے کو، تو ایسی صورتحال میں اس قدرت رکھنے والے عزیز اور رحمن کو پکارے۔
جس چیز کی دعا میں قسم اٹھائی جاتی ہے (مدعوٌّبہ): وہ رحمت ہے۔ دعا کرنے والے کی توجہ رہنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت وسیع ہے اور اس کی رحمت واسعہ کا ادراک نہیں کیا جاسکتا۔
خود دعا (مدعو لہ): اس فقرہ میں ذکر نہیں ہوئی اور اس بارے میں کئی امکان ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ شاید دعا اگلے فقروں میں ہو: "الّلهُمَّ اغْفِرْلِىَ الذُّنُوبَ الَّتى تَهْتِكُ الْعِصَمْ..." یا آپؑ کا یہ کلام جو دعا کے آخر میں ہے: "صَلِ‏عَلى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّد وَ افْعَلْ بى ما انْتَ اهْلُهُ...
۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
[ماخوذ از: آفاق نيايش تفسير دعاى كميل، آیت اللہ مظاہری دام ظلہ]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 55