دعائے کمیل کے فقرہ "اللّھم اِنّی اسئلک" کی وضاحت

Thu, 11/29/2018 - 14:02

خلاصہ: دعائے کمیل کے پہلے فقرہ میں حضرت امیرالمومنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) جو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کررہے ہیں، اس کی مختصر وضاحت بیان کی جارہی ہے۔

دعائے کمیل کے فقرہ "اللّھم اِنّی اسئلک" کی وضاحت

بسم اللہ الرحمن الرحیم

دعائے کمیل میں حضرت امیرالمومنین (علیہ السلام) بارگاہِ الٰہی میں عرض کررہے ہیں: "اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ بِرَحْمَتِکَ الَّتِی وَسِعَتْ کُلَّ شَیْ ءٍ"، "بارالہٰا! میں تجھ سے مانگتا ہوں تیری اُس رحمت کے واسطہ سے جس نے ہر چیز کو گھیرا ہوا ہے"۔
لفظ " اللَّهُمَّ" اصل میں "یا اللہ" ہے، "یا" کو ہٹا کر اس کی جگہ پر "میم" مشدّد رکھی گئی ہے تاکہ اللہ تعالیٰ کی شان و عظمت کے بلند مقام کو ظاہر کیا جائے تاکہ جیسے اللہ تعالیٰ کا مقدس وجود سب مخلوقات پر وجود کے لحاظ سے ازلی طور پر مقدم ہے اور کوئی چیز اس سے آگے نہیں بڑھ سکتی تو بہتر ہے کہ لفظ "اللہ" میں اس حقیقت کا خیال رکھا جائے اور اسے ہر لفظ اور ہر حرف سے پہلے ذکر کیا جائے تاکہ حقیقی وجود اور لفظی وجود کے درمیان مطابقت ہوجائے اور حقیقی شان اور لفظی شان کے خیال رکھنے میں کوئی فرق نہ رہے۔
دعا پڑھنے والا جو شخص، اللہ تعالیٰ کی طرف توجہ کرتے ہوئے اسے "اللّھم" کہہ کر پکار رہا ہے تو اسے معلوم رہنا چاہیے کہ اگر اللہ تعالیٰ کی طرف سے کشش، جذبہ، اذن اور اجازت نہ ہو تو اُس حقیقی معشوق سے ایک لفظ بھی بولنے کی طاقت نہیں ہوگی اور دعا کرنے کے لئے اس کی طرف ایک قدم بڑھانے کی ہمت نہیں ہوگی، نہ زبان بول سکے گی اور نہ ہی دعا کرنے کی دل میں کیفیت پیدا ہوگی۔
"اِنّی اسئلک" میں لفظ "اِنّی"، "مَیں" کے معنی میں ہے۔ اس فقرہ اور دعا کے دیگر جملوں میں "مَیں" سے مراد طبعی، وجودی اور مستقل "مَیں" نہیں ہے، بلکہ اس معنوی کیفیت میں "مَیں" کے معنی ذاتی فقر، غربت، محتاجی اور خاکساری ہیں۔
یہاں پر دعا کرنے والا اپنے فقر،  انکسار، ذلت، خشوع اور خضوع کے ساتھ اُس بے نیاز اور غنی بالذات اللہ کی رحمت کو مدنظر رکھتے ہوئے  دعا مانگتا ہے۔
۔۔۔۔۔
حوالہ:
[شرح دعای کمیل، حجت الاسلام حسین انصاریان، ص93]

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
9 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 56