خلاصہ: انسان کی زندگی کا سب سے قیمتی جو وقت ہے وہ اس کی جوانی کا وقت ہے، اسی لئے ہم کو چاہئے کہ ہم اپنے اس قیمتی وقت کو صحیح طریقہ سے استعمال کریں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جوانی کے ایام اتنے بابرکت ایام ہوتے ہیں کہ اگر اس سے صحیح طریقہ سے استفادہ کیا جائے تو اس کے بے شمار فائدے ہیں جس کے بارے میں رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) فرمارہے ہیں: «اِنّ لِرَبِّکُمْ فی أیامِ دَهْرِکُمْ نَفَحاتٌ، اَلا فَتَعَرَّضُوا لَها، تمھاری زندگی کے دنوں میں خدا کی جانب سے رحمت کے مواقع آتے ہیں! آگاہ رہو اور اپنےآ پ کو ان کے قبول کرنے کے لئے تیار رکھو»[بحار الانوار، ج۸، ص۳۵۲].
انسان کی زندگی میں بعض اوقات ایسے آتے ہیں کہ اس کے لئے خیر اور برکت کے دروازوں کو کھولا جاتا ہے، جب انسان، جوان ہوتا ہے اس وقت اس کے اوپر ایسے دروازے کھولے جائے تو وہ ان کا سب سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتا ہے، اسی لئے انسان کو چاہئے کہ ایسے موقعوں کی تلاش میں رہے تاکہ اس سے بھر پور استفادہ کیا جائے جیسا کہ رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) ارشاد فرمارہے ہیں: «مَنْ فُتِحَ لَهُ بابٌ مِنَ الْخَیرِ، فَلْیَنْتَهِزْهُ، فَإِنَّهُ لا یَدری مَتَی یُغْلَقُ عَنْه، جس کسی کے لئے خیر کا دروازہ کھولاجائے اس کو چاہئے کہ وہ اسے غنیمت جانے کیونکہ اسے نہیں معلوم کہ وہ اس پر کب بند ہوجائے»[نزهة الناظر و تنبيه الخاطر، ص۲۲].
*محمد باقر مجلسى، بحار الأنوار، دار إحياء التراث العربي - بيروت، دوسری چاپ، ج۸، ص۳۵۲، ۱۴۰۲ ق.
حسين بن محمد حلوانى، نزهة الناظر و تنبيه الخاطر، مدرسة الإمام المهدي(عجل الله تعالى فرجه الشريف) - قم، پہلی چاپ، ص۲۲، ۱۴۰۸ ق.
Add new comment