خلاصہ: جو شخص اللہ پر ایمان رکھتا ہے وہ قیامت کے دن کے بارے میں فکر مند ہوتا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قرآن مجید میں جگہ جگہ خدا پر ایمان کے بعد دوسرے عالم پر ایمان کا ذکر ہوا ہے، قرآن میں تقریبا ۳۰ مقامات پر ان دوتوں کو ساتھ میں بیان کیا گیا ہے: «یُؤْمِنُونَ بِاللهِ وَ الْیَوْمِ الاْخِرِ(سورۂ مجادلہ، آیت:۲۲)جو اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھنے ہیں»،
قیامت پر عقیدے کے ذریعہ انسان پر بہت زیادہ آثار مترتب ہوتے ہیں۔ اسلام قیامت کے اعتقاد کو انسان کے حیاتی ارکان میں سے ایک رکن قرار دیتا ہے جس کے بغیر حقیقی انسان کی شکل ایک بے روح جسم کے مانند ہے۔
قیامت پر ایمان کے اثرات میں سے یہ ہے کہ انسان کی روح ہمیشہ اس ایمان سے زندہ رہتی ہے، وہ جانتا ہے کہ اگر وہ کبھی کسی مظلومیت یا محرومیت سے دوچار ہوا ہے، تو ایک دن آنے والا ہے جب انتقام لیا جائے گا اور اس کا حق اسے واپس ملے گا اور وہ جو بھی نیک کام انجام دے گا ایک دن اس کی بہترین صورت میں تجلیل و تعظیم کی جائے گی۔
اور انسان کے فردی اور اجتماعی اعمال میں اس کا اثر اس طرح ہے کہ جو انسان قیامت پر اعتقاد رکھتا ہے وہ جانتا ہے کہ اس کے اعمال ہمیشہ تحت نظر ہیں، اور اس کے عمل کا ظاہر اور باطن ہمیشہ خداوند متعال کے سامنے موجود ہے۔۔
Add new comment