جلدی کا فیصلہ

Sun, 04/01/2018 - 17:21

جلدی کا کام شیطان کا کام ہوتا ہے

جلدی کا فیصلہ

          ایک محلے میں دو ہمسائے پاس پاس رہتے تھے۔ ایک بڑا لڑاکا تھا اور دوسرا دانا، دانا کے یہاں کچھ مرغیاں پلی ہوئی تھیں؛ مگر اس بات کا وہ ہمیشہ خیال رکھتا تھا کہ ہمسایوں کو تکلیف نہ ہو، باہر جاتے وقت مرغیوں کو دانہ پانی دے کر بند کر کے جاتا اور جب گھر آتا تو کھول دیا کرتا تھا۔
         ایک دن یہ گھر میں موجود نہ تھا کہ مرغیاں کسی طرح کھانچے سے باہر نکل آئیں اور انہوں نے لڑاکے ہمسائے کے گھر جاکر کہیں بیٹ کردی، کہیں زمین کھود کھود کر گڑھے بنا دیے؛ الغرض ہرجگہ کوڑا کرکٹ پھیلادیا۔
          لڑاکے نے دیکھا تو مارے غصے کے بیسیوں ہی گالیاں دیں اور جل بھن کر ایک مرغی کی گردن بھی مروڑڈالی۔
          یہ غصے میں بھرا ہوا ابھی بک ہی رہا تھا کہ دانا بھی آپہنچا جس سے گھر والوں نے شکایت کی کہ اس کے ہمسائے نے ناحق گالیاں دے کر اتنا شور مچا رکھا ہے۔ ذرا جاکر پوچھو تو سہی۔ اگر جانور اپنے آپ نکل گئے تو اس میں ہمارا کیا قصور۔
         عقل مند نے سوچا کہ ایسے لڑاکے سے سمجھ داری کی امید فضول ہے۔ دانائی یہ ہے کہ اس کی درستی کی کوشش کرنی چاہئے۔ یہ سوچ کر وہ ہمسائے کے گھر گیا اور نرمی سے کہا: آج کسی طرح اپنے آپ مرغیاں نکل گئی تھیں، مجھے افسوس ہے کہ انہوں نے آپ کو تکلیف پہنچایا، لائیے میں آپ کے صحن میں جھاڑو دے دوں اور کچھ نقصان ہوا ہو تو وہ بھی پورا کردوں۔
          دانا کی ان ملائم باتوں نے لڑاکے کے دل پر بڑا اثر کیا؛ کیوں کہ اسے تو ایک مرغی کا گلا گھونٹ دینے سے ہمسائے کی طرف سے لڑائی جھگڑے کا اندیشہ تھا۔ اس نے فورا دانا سے معافی مانگی اور پھر کبھی ایسی حرکت نہ کی جس سے دوسروں کو کوئی تکلیف پہنچے۔
          پیارے نوجوانو! کبھی کبھی غصہ کی حالت میں کوئی فیصلہ نہیں لینا چاہئے، اور جب تک دوسرے کی بات نہ سن لی جائے کوئی فیصلہ نہیں دینا چاہئے۔ دیکھو اگر اس لڑاکے کو ہمارے آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی یہ حدیث یاد ہوتی تو وہ اپنی اس حرکت سے باز رہتا: الْأَنَاةُ مِنَ‏ اللَّهِ‏ وَ الْعَجَلَةُ مِنَ‏ الشَّيْطَان(وسائل الشيعة، ج‏27، ص: 169)‏سوچ سمجھ کر کام کرنا محض اللہ سے ہوتا ہے، اور جلدی کا عمل شیطان کی طرف سے ہوتا ہے۔

منبع و ماخذ
شيخ حر عاملى، محمد بن حسن‏، محقق / مصحح: مؤسسة آل البيت عليهم السلام‏، ناشر: مؤسسة آل البيت عليهم السلام‏، قم، 1409 ق‏، چاپ اول‏۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
2 + 5 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 57