خلاصہ: اپنے نفس کا محاسبہ کرنےوالا ہر روز اپنے اپنے گناہ کو یاد کرکے توبہ کرتا ہے اور اپنی نیکی کو یاد کرکے خدا کا شکر اداء کرتا ہے۔
سم اللہ الرحمن الرحیم
ایک شخص نے امیرالمؤمنین(علیہ السلام) سے دریافت کیا: یا امیرالمؤمنین! ہم کس طرح اپنے نفس کا محاسبہ کریں؟
آپ نے فرمای : "اپنے نفس کا محاسبہ کرنے والا جب صبح کرتا ہے اور رات تک کا دن گزار دیتا ہے تو اس کے بعد اپنے نفس کو خطاب کرکے کہتا ہے: اے میرے نفس! بے شک یہ دن جو گزر گیا یہ ہرگز لوٹ کر آنے والا نہیں ہے، خدا کی قسم، اللہ اس دن کے بارے می تجھ سے سوال کریگا کہ تو نے اسے کہاں گزارا، اس دن تو نے کونسے کاموں کو انجام دیا، تو نے اس میں اللہ کا ذکر یا اس کی تعریف کی، کیا تو نے اس دن مؤمن کی حاجت روائی کی، کیا تو نے کسی مؤمن کے غم کو اس دن دور کیا، کیا تو نے اس کی غیر موجودگی میں یا اس کی موت کے بعد اس کے خاندان اور اولاد کا تحفظ کیا، کیا تو نے اپنے مؤمن بھائی کی غیبت سے اجتناب کیا، تو نے اس دن، کن کن افعال کو انجام دیا؟ وہ یاد کرے گا ان تمام اعمال کو جو اس نے پورے دن میں انجام دیئے ہیں، اگر اس کو یاد آجائے کہ اس نے جو کیا ہے وہ سب خیر و نیکی ہے تو اس توفیق پر اللہ کی حمد و شکر کریگا اور اس کی تکبیر و تسبیح کریگا اور اگر اس کو یاد آجائے کہ اس سے کوئی نافرمانی یا تقصیر سرزد ہوئی ہے تو استغفار کریگا اور عزم کریگا کہ اس گناہ کو ترک کریگا اور اس کو دوبارہ انجام دینے سے اجتناب کرے گا۔[وسائل الشیعه، ج ۱۶، ص۹۸]۔
*محمد ابن حسن حر عاملی، وسائل الشیعه، مؤسسہ آل البيت(علیہم السلام)، ج ۱۶، ص۹۸، ۱۴۰۹۔
Add new comment