زہد کی حقیقیت

Tue, 01/23/2018 - 18:59

خلاصہ: زہد یعنی جو آپ کے پاس ہے اسی پر خوش رہنا۔

زہد کی حقیقیت

بسم اللہ الرحمن الرحیم
     امام جعفر صادق(علیہ السلام) کے نئے لباس پہننے پر کسی نے آپ پر اعتراض کیا کہ یہ آپ کے آباؤ اجداد کا طریقہ نہیں تھا! آپ نے اس کے جواب میں فرمایا کہ میرے آباؤ اجداد کا زمانہ اور تھا اس کے حالات اس طریقہ کے نہیں تھے اور اب صورتحال بدل چکی ہے، اگر میں اس دور میں اپنے جدّ امجد حضرت علی(علیہ السلام) کی طرح لباس زیب تن کروں تو لوگ میرا مذاق اڑائیں گے لہذا ضروری ہے کہ زمانہ کے مطابق لباس پہنو، آپ نے اعتراض کرنے والے سے فرمایا میرے قریب آؤ؛ پھر امام(علیہ السلام) نے اس نئے لباس کے نیچے جو پرانا پیوند لگا ہوا  لباس پہنے ہوئے تھے اسے دکھایا۔ پھر امام(علیہ السلام) نے فرمایا نیچے والا لباس خدا کے حضور انکساری کی علامت ہے اور اوپر والا تیرے اور تیری طرح کے لوگوں کے لئے ہے[الکافی، ج۳، ص۴۴۲]، امام(علیہ السلام) کے اس رفتارکے اس رفتار سے ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ زہد یعنی اپنے آپ کو پرانے لباس وغیرہ میں چھپانے کا نام نہیں ہے بلکہ زہد یعنی ہر لمحہ اپنے آپ کو خدا کی اطاعت میں پیش کرنا جس کے بارے میں امام علی(علیہ السلام) کا صرف ایک ہی جملہ کافی ہے، جس میں امام(علیہ السلام) نے زہد کو پوری طریقہ سے واضح اور روشن فرمادیا ہے۔ امام علی(علیہ السلام) فرماتے ہیں: «اَلزُّہْدُ کُلّہُ بَیْنَ کَلِمَتَیْنِ مِنَ الْقُرْآنِ، تمام زہد قرآن مجید کے دو فقروں کے اندر سمیٹا ہوا ہے»[بحار الانوار، ج۶۷، ص۳۲۰]، اور پھر آپ نے اس آیت کی تلاوت فرمائی: «لِكَيْلَا تَأْسَوْا عَلَى مَا فَاتَكُمْ وَلَا تَفْرَحُوا بِمَا آتَاكُمْ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ[سورۂ حدید، آیت:۲۳] یہ تقدیر اس لئے ہے کہ جو تمہارے ہاتھ سے نکل جائے اس کا افسوس نہ کرو اور جو مل جائے اس پر غرور نہ کرو کہ اللہ اکڑنے والے مغرور افراد کو پسند نہیں کرتا ہے»۔
*الکافی، محمد ابن یعقوب کلینی، ج۳، ص۴۴۲، دار الکتب الاسلامی،  تھران، ۱۴۰۷ ھ ق۔ بحارالانور،ج۴۰، ص۳۳۶۔
*بحار الانوار، محمد باقرمجلسى، ج۶۷، ص۳۲۰، دار إحياء التراث العربي ،بيروت، دوسری چاپ، ۱۴۰۳ق.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 1 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 30