والدین کی نافرمانی کا آخرت کے ساتھ ساتھ دنیا میں بھی بہت برا اثر ہوتا ہے
والدین کی نافرمانی کے جہاں اخروی نقصانات ہیں جیسے اللہ کی ناراضگی، طاعات و عبادات کا قبول نہ ہونا وغیرہ وہیں ان کی اطاعت نہ کرنے کے دنیاوی اثرات بھی ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔
اول: فقر و فاقہ کا شکار ہوجانا ’’ أَيُّمَا رَجُلٍ دَعَا عَلَى وُلْدِهِ أَوْرَثَهُ الْفَقْر‘‘(بحار الأنوار ، ج101، ص: 99)والدین کی بد دعا اولاد کو فقر و فاقے سے دوچار کردیتی ہے۔
دوم: جو بچہ بھی اپنے ماں باپ کے ساتھ برا سلوک کرتا ہے اسکی اولاد اسکے ساتھ بھی ویسا ہی سلوک کرتی ہے اور اسکے بڑھاپے میں اسے اہمیت نہیں دیتی۔
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:’’برّوا آبائكم، يبرّكم أبنائكم ‘‘ (عوالي اللئالي العزيزية في الأحاديث الدينية، ج4، ص: 229) اپنے والدین کے ساتھ نیکی کرو تاکہ تمہاری اولاد تمہارے ساتھ نیکی کرے۔
عملی تجربات بھی اس حقیقت کو ثابت کرتے ہیں اور اس بارے میں گذشتہ نسلوں کے کئی ایک عبرتناک واقعات بھی نگاہوں سے گزرتے ہیں۔
سوم: نافرمانی ذلت اور پستی کا سبب : اسمیں کوئی شک نہیں کہ جو شخص والدین کا نافرمان ہوتا ہے اسے معاشرہ ناپسندیدگی اور ذلت کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس طرح وہ معاشرتی سطح پر قابل تنفر اور مذموم خیال کیا جاتا ہے جس قدر وہ عذر خواہی کے ذریعے سے اپنےعیوب پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے لوگ اسکی بدبختی کو اور زیادہ اچھالتے ہیں۔
امام علی نقی علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں:’’ الْعُقُوقُ يُعْقِبُ الْقِلَّةَ وَ يُؤَدِّي إِلَى الذِّلَّةِ‘‘(بحار الأنوار ، ج71، ص: 84) والدین کی نافرمانی انسان کو قلت اور ذلت میں مبتلا کردیتی ہے۔
منابع و ماخذ
(عوالي اللئالي العزيزية في الأحاديث الدينية، ابن أبي جمهور، محمد بن زين الدين، ناشر: دار سيد الشهداء للنشر، قم، 1405 ق، چاپ اول)
(بحار الانوار، مجلسى، محمد باقر بن محمد تقى،دار إحياء التراث العربي،بيروت، 1403 ق، چاپ دوم)
Add new comment