ہر انسان کی زندگی میں دوست کا ہونا ضروری ہے اسی لیے روایات میں دوست کی کچھ پہچان بتائی گئی ہے کہ جن کی مدد سے اچھا دوست تلاش کیا جا سکتا ہے۔
سوال: کوئی ایسا راستہ بتائیں کہ جن سے دوست کی پہچان کی جائے؟
جواب:ماشاء بہت اچھا قدم ہے کہ جو آپ نے اٹھایا ہے در حقیقت دوست کا انسان کی زندگی میں ہونا بہت ضروری ہے اور رہی بات کہ اچھے دوست کی کیا خصوصیات ہو سکتی ہیں تو ہم جو خصوصیات یہاں بیان کر رہے ہیں ان کے سلسلہ میں توجہ رہے کہ ضروی نہیں کہ ایک شخص میں سب کی سب خصوصیات پائی جائیں تو اس چیز کو ضرور مد نظر رکھا جائے اور دوسری طرف یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کوئی ایسا خوش نصیب ہو کہ جس کے دوست میں یہ ساری صفات پائی جائیں۔
تعلیمات دین میں جو راستے بیان ہوئے ہیں ان کی ترتیب کچھ اس طرح ہے:
1۔ امام باقر (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: فقر اور بے نیازی کے وقت دوست کی پہچان ہوتی ہے (ميزان الحكمه، ج 1، ص 53).
2۔ امام صادق (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: دوست وہ ہوتا ہے کہ جو غصے کی حالت میں تمہیں برا بھلا نہ کہے (بحارالانوار، ج 78، ص 251)۔
3۔قرآن میں آیا ہے کہ دوست وہ ہوتا ہے کہ جو نماز کو اہمیت دے (مائده، آيه 57)۔
4۔ امیر المؤمنین حضرت علی (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: سختیوں میں دوست کی پہچان ہوتی ہے (غررالحكم، حرف فاء لفظ في)۔
5۔ امیر المؤمنین حضرت علی (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں: انسان کی جب قدرت ختم ہو جاتی ہے تب دوست دشمن کی پہچان ہوتی ہے(غرر الحكم، حرف عين، لفظ عند)۔
6۔جب بھی کسی مقام پر ہو تو دوست کو اس پر کیے گئے احسانات نہ جتائے۔
منبع:
ميزان الحكمه، ج 1، ص 53۔
بحارالانوار، ج 78، ص 251۔
غررالحكم، حرف فاء لفظ في اور حرف عین لفظ عند۔
Add new comment