ہم اپنے حقیقی دوست اور دشمن کو پہچانیں

Tue, 08/08/2017 - 11:14

خلاصہ: انسان کا حقیقی دوست اسکی عقل ہے اور جہالت اسکی دشمن ہے۔

ہم اپنے حقیقی دوست اور دشمن کو پہچانیں

بسم اللہ الرحمن الرحیم
عام طور پر لفظ جہل کے مدمقابل لفظ علم کو استعمال کیا جاتا ہے، یعنی کہا جاتا ہے کہ فلاں شخص عالم اور فلاں شخص جاہل ہے۔ لیکن کیونکہ جہل کے مدمقابل دو لفظ ہوسکتے ہیں تو جہل کے معنی اسی کے مطابق بدل جاتے ہیں، وہ دو لفظ ہیں علم اور عقل۔ یعنی جاہل کے دو معنی ہیں: ایک وہ شخص جو عالم نہیں اور دوسرا وہ شخص جو اپنی عقل کو استعمال نہیں کرتا۔ ہماری گفتگو عقلی جہالت کے بارے میں ہے۔ حضرت امام علی ابن موسی الرضا (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "صَديقُ كُلِّ امْرِء عَقْلُهُ وَ عَدُوُّهُ جَهْلُهُ" ، "ہر آدمی کا دوست اس کی عقل ہے اور اس کا دشمن اس کی جہالت ہے"[عیون اخبار الرضا علیہ السلام، ج۱، ص۲۵۸]۔ صرف علمی جہالت کو زائل کرنا کافی نہیں بلکہ عقلی جہالت سے بھی مقابلہ کرنا ضروری ہے۔ یعنی جب انسان کو اس بات کا علم ہوجائے کہ فلان کام یا فلان چیز اس کے لئے نقصان دہ یا فائدہ مند ہے تو اسی فائدہ اور نقصان کے مطابق عمل کرے، مثلاً جب اس نے کسی شرعی مسئلہ کا علم حاصل کرلیا تو پھر اسے عقلی جہالت سے مقابلہ کرنا ہوگا یعنی اس مسئلہ کے مطابق عمل کرنا ہوگا، لہذا صرف علم حاصل کرلینا کافی نہیں، بلکہ اس علم کو عمل میں بھی ڈھالنا ضروری ہے اور اگر اس علم کو عمل میں نہ ڈھالے تو جہالت کا شکار ہوگیا ہے اور جہالت جو اس کی دشمن ہے وہ اپنے دشمن کی فرمانبرداری کرتے ہوئے اپنے دوست عقل کی مخالفت کررہا ہے اور یقیناً دشمن اسے نابودی کے گھاٹ اتار دے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر انسان علم کے بعد عمل نہیں کرے گا تو ہلاک ہوجائے گا اور اگر علم پر عمل کرے تو تب عاقل شمار ہوگا اور وہ اپنے دوست عقل کے ذریعہ کامیابی کے درجات پر فائز ہوگا۔
حوالہ
عيون أخبار الرضا(ع)، شیخ صدوق، منشورات جهان‌

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 72