حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کا اختتامی سفر

Sat, 07/22/2017 - 04:44

۲۳ ربیع الاول کو جناب معصومہ سلام اللہ علیہا شہر قم میں وارد ہوئیں۔

حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کا اختتامی سفر

حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیھا)، یا غم و اندوہ کی وجہ سے یا پھر زھر جفا کی مسمومیت کی وجہ سے بیمار ہوئیں اور چونکہ خراسان کی طرف ان کا سفر جاری رہنا ممکن نہیں تھا اس لئے انھوں نے شہر قم کی طرف رخ کیا، تقریبا ۲۳ ربیع الاول ۲۰۱ ھ میں قم میں داخل ہوئیں اور آج کے"میدان میر" نامی محلے میں " موسی بن خزرج" کے گھر میں داخل ہوکر انھیں اپنی میزبانی کا شرف بخشا۔ حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیھا) نے ۱۷ دن تک اس محلے میں زندگی بسرکی، آپ کی عبادت گاہ مدرسہ ستیہ میں "بیت النور" نامی پر جگہ تھی اور یہ جگہ اس وقت بھی حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیھا) کے عقیدتمندوں کی زیارت گاہ بنی ہوئی ہے۔ سر انجام ۱۰ ربیع الثانی، ایک قول کے مطابق ۱۲ ربیع الثانی ۲۰۱ ھ کو اپنے بھائی کا دیدار کرنے سے پہلے اپنے مالک حقیقی سے جاملیں، حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیھا) کی رحلت کے بعد موسی بن خزرج نے آپ کی قبر شریف پر ٹاٹ کا ایک سائبان کھڑا کیا اور اس کے بعد زینب بنت امام جواد (علیہ  السلام) نے ۲۵۶ ھ میں اپنی پھوپھِی کی قبر مبارک پر پہلا گنبد تعمیر کیا۔ اس کے بعد سالھا سال سے آج تک حضرت فاطمہ معصومہ (سلام اللہ علیھا) کی قبر شریف شیعوں اورعاشقان اھل بیت(علیھم السلام ) کی توجہ کا مرکز بنی رہی ہے اور اس کی کئی بار تعمیر نو ہوئی ہے اور اس کو وسعت دے کر مکمل کیا جاتا رہا ہے۔ آج اس قبر مطھر پر خوبصورت ضریح اور گنبد کے علاوہ کئی رواق، ایوان، صحن ، اور کئی گلدستے ہیں۔(کتاب قم،ص۲۱۳)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کتاب قم، چاپخانه مجلس، تهران، ص ۲۱۳.

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 10 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 111