خلاصہ: نیک کام چھوٹا ہی کیوں نہ ہو انسان کو اسے ترک نہیں کرنا چاہئے؛ کیونکہ ہوسکتا ہے اس کا وہ چھوٹا کام ہی اسےخدا سے قریب کردے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
امام صادق(علیہ السلام) کی شھادت کی مناسبت سے امام(علیہ السلام) کے نے جو چھوٹے نیک مستحب کاموں کے بارے میں فرمایا ہے اسے بیان کیا جارہا ہے: «لَا تَسْتَقِلَ مَا يُتَقَرَّبُ بِهِ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَ جَلَ وَ لَوْ شِقَ تَمْرَةٍ؛ جو چیز خدا سے قریب کرتی ہے اسے چھوٹا مت سمجھو؛ اگر چہ کہ وہ کھجور کے ایک چھوٹے سے حصہ کے برابر ہو»[الكافي، ج۲، ص۱۴۲]، اس حدیث سے یہ سمجھ میں آرہا ہے کہ یہ حدیث مستحب کاموں کی تشویق کے لئے ہے؛ اس حدیث کا پیغام یہ ہے کہ ہمیں نیک چھوٹے کاموں سے غافل نہیں ہونا چاہئے کیونکہ ہوسکتا ہے کہ کبھی کبھی انسان کا ایک فقیر کی مدد کے ذریعہ یا ایک یتیم کے ہونٹوں پر مسکراہٹ کو لانے کے ذریعہ اور اس جیسے بہت زیادہ کاموں کے ذریعہ آخرت میں ایک ایسے درجہ کو حاصل کرلے جس کا و تصور بھی نہیں کرسکتا۔
عام طور پرانسان چھوٹے کاموں کے ذریعہ ہی بڑے کاموں تک پہونچتا ہے نیک کاموں میں بھی ایسا ہی ہے مثال کے طور پر انسان اپنے بچے کی دینی اعتبار سے آہستہ آہستہ تربیت کرتا ہے تاکہ وہ بڑا ہوکر ایک اچھا اور نیک انسان بنے۔
*محمد بن يعقوب کلینی، دار الكتب الإسلامية، ۱۴۰۷ق.
Add new comment