ھشام بن حکم نقل کرتے ہیں کہ ابوشاکر نے مجھے کہا کہ مجھے امام صادق (علیہ السلام ) سے ملاقات کرنی ہے تو ھشام نے کہا کہ کیا میں تمہاری مدد کر سکتا ہوں ابوشاکر نے کہا کہ ابھی تک مجھے کوئی قانع نہیں کر سکا لہذا میں امام سے ہی ملاقات کروں گا تم میرے لیے وقت لو ، تو جب امام سے ملتا ہے تو کہتا ہے آپ کے پاس کیا دلیل ہے کہ آپ کا کوئی خالق ہے ؟
امام (علیہ السلام) نے فرمایا: دیکھو فقط صورتیں ہیں یا یہ کہ تم خود اپنے خالق ہو یا تمہیں کسی نے خلق کیا ہے اگر اپنے خالق ہو تو پہلے تمہارا وجود تھا جب وجود تھا تو پھر خلقت کیسی اور اگر کسی نے خلق کیا تو وہ کون ہے کہ جو اتنی قدرت رکھتا ہے کہ عدم سے وجود میں لائے یقیناً وہ خداوند متعال کی ذات ہے کہ جس نے ہمیں خلق کیا ہے ۔
کلینی، محمد بن یعقوب، کافی، محقق، مصحح، غفاری، علی اکبر، آخوندی، محمد، ج 1، ص 128، تهران، دار الکتب الإسلامیة، چاپ چهارم، 1407ق؛ ابن شهرآشوب مازندرانی، محمد بن علی، متشابه القرآن و مختلفه، ج 1، ص 48، قم، بیدار، چاپ اول، 1410ق.
Add new comment