امام حسن عسکری(علیہ السلام) کا ایک خدمت گزار

Sun, 04/16/2017 - 11:16

خلاصہ: امام حسن عسکر(علیہ السلام) نے اپنے دور امامت میں کئی مذاھب کے ماننے والوں کو اپنے طرف راغب کیا یہاں تک کہ دوسرے مذھب کے ماننے والوں نے آپ کو دیکھ کر اسلام قبول کیا اور اور آپ کی خدمت بھی کی۔

امام حسن عسکری(علیہ السلام) کا ایک خدمت گزار

بسم اللہ الرحمن الرحیم
 امام حسن عسکری(علیہ السلام) سامراء میں تحت نظر رہنے اور حکومتِ وقت کی سختیوں میں گرفتار رہنے کے باوجود اپنی خاص حکمت عملی کے ذریعہ اُن کی سازشوں کو نقش بر آب فرمادیتے تھے اور اپنے شیعوں کی جانی، مالی اور عقیدتی لحاظ سے حفاظت فرماتے تھے اور اسی طرح معاشرے میں فساد کی روک تھام اور راہِ حق کے پرچار میں اپنا بھرپور کردار ادا فرماتے تھے۔ اُس دور کی بدعتوں اور انحرافات کے مقابلہ میں امام(علیہ السلام) راہِ حق کی حقانیت کو صاف و شفاف اور واضح فرمادیتے تھے۔
     امام محمد تقی(علیہ السلام) کی شہادت کے  بعد امام حسن عسکری (علیہ السلام) شیعوں کے امام منصوب ہوگئے، اور تمام شیعہ، امام حسن عسکری(علیہ السلام) کو اپنا امام تسلیم کرنے لگے یہاں تک کہ بعض مسیحی بھی مخفی طور پر امام(علیہ السلام) کو اپنا امام مانتے تھے، اس مقالہ میں ایک مسیحی جو امام حسن عسکری(علیہ السلام) کو اپنا امام مانتا تھا، اس کو ذکر کیا جارہا ہے۔
     جعفر ابن محمد بصری روایت کرتے ہیں کہ: ایک دن میں امام حسن عسکری(علیہ السلام) کی خدمت میں بیٹھا ہوا تھا کہ خلیفہ کی جانب سے ایک شخص آیا اور اس نے امام(علیہ السلام) سے کہا: خلیفہ نے کہا ہے کہ: "انوش" جو  مسیحیوں کے بزرگوں میں سے ہیں اس کے دو  بیٹے مریض ہیں اور موت کے نزدیک ہیں، اس نے یہ خواہش کی ہے کہ آپ اس کے بیٹوں کے لئے دعا فرمائیں، اگر آپ کے لئے زحمت نہ ہو تو اس کے گھر جاکر اس کے بیٹوں کے لئے دعا فرمائیں تاکہ وہ اور اس کے خاندان والے اسلام کی طرف راغب ہوں۔ 
     امام(علیہ السلام) اس کے گھر کی جانب روانہ ہوگئے، جیسے ہی وہ  "انوش مسیحی" کے گھر کے قریب پہونچے، وہ اپنی کتاب انجیل کو اپنے سینہ سے لگا کر امام(علیہ السلام) کی جانب آیا، اور اس کے ساتھ دوسرے مسیحی بھی تھے جو امام(علیہ السلام) کی جانب آرہے تھےجیسے ہی وہ امام(علیہ السلام) کے قریب آیا، اس نے کہا: آپ کو اس کتاب کے حق کی قسم"آپ اس کتاب کو ہم سے بہتر جانتے ہیں" جو کچھ آپ سے خلیفہ نے کہا ہے اسے انجام دیجئے، یقینا آپ کا مقام خداوند متعال کے نزدیک حضرت عیسی(علیہ السلام) کی طرح ہے۔
     ایک مسیحی جو وہاں پر موجود تھا اس نے انوش مسیحی سے کہا: کہ تو مسلمان کیوں نہیں ہوجاتا؟ انوش نے جواب میں کہا: میں نے اسلام کو پہلے سے قبول کرلیا ہے اور میرے مولا اس کے بارے میں جانتے ہیں۔
     امام حسن عسکری(علیہ السلام) نے اس گفتگو کو سن کر خدا کی حمد اور تعریف کی اور پھر اس کے گھر میں داخل ہوگئے اور کمرے کے ایک گوشہ میں بیٹھ گئے، تمام لوگ امام(علیہ السلام) کی عظمت اور جلالت کو دیکھنے میں مصروف تھے، کچھ دیر بعد امام (علیہ السلام) نے فرمایا: تیرا ایک بیٹا جو مریض ہوا ہے وہ زندہ رہیگا تو اس کے بارے میں پریشان نہ ہو، لیکن تیرا جو دوسرا بیٹا ہے وہ تین دن کے بعد اس دنیا سے گزر جائیگا، تیرا وہ بیٹا جو زندہ رہیگا وہ مسلمان او رمؤمن بنیگا اور ہمارے چاہنے والوں میں اس کا شمار ہوگا۔
     انوش مسیحی نے کہا: جو آپ نے فرمایا ہے کہ میرا ایک بیٹا مسلمان ہوگا تو میں اب اپنے دوسرے  بیٹے کے بارے میں پریشان نہیں ہوں، بلکہ میں خوش ہوں کہ میرا بیٹا  مسلمان ہوگا اور آپ کے چاہنے والوں میں سے ہوگا۔
     جعفر بصری کہتے  ہیں کہ: انوش مسیحی کا ایک بیٹا جس طرح امام حسن عسکری(علیہ السلام) نے فرمایا تھا، تین دن کے بعد مرگیا اور دوسرا بیٹا مسلمان ہوگیا اور وہ امام(علیہ السلام) کے خدمت گزاروں میں شامل ہوا[۱]۔

خداوند عالم ہم سب کو اہلبیت اطہار (علیہم السلام) کی معرفت اور محبت عطا کرے اور اس پر قائم رکھے۔
-------------------------------------------------------------------------------------
حوالے:
[۱] دانستنیهای چهارده معصوم (علیہم السلام)، مرکز تحقیقات رایانه ای قائمیه اصفهان، ص۱۲۸۲، ۱۳۸۸۔

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
8 + 6 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 72