حضرت ابراہیم علیہ السلام
خلاصہ: دل کا اطمینان اور خدا پر پختہ ایمان ایک مومن کی پہچان ہے، اگر آپ کو یہ مل گیا تو سمجھ لیجئے کہ آپ فلسفہ قربانی کو سمجھ گئے ہیں۔
«وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ»
اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ مجھے شفا دیتا ہے۔
(سورہ شعراء، آیہ 80)
خلاصہ: حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے سوال کے جواب میں اللہ تبارک و تعالی نے عہدہ امامت کے لئے اپنا ایسا قانون بتایا جس سے قیامت تک ہر ظالم کی امامت کو باطل کردیا وہ یہ تھا کہ میرا عہدہ (امامت) ظالموں تک نہیں پہنچے گا۔
خلاصہ: حضرت ابراہیمؑ کو برگزیدہ اور پاک اولاد میں اللہ تعالی نے امامت کو قرار دیا اور اس ذریعہ سے حضرت ابراہیمؑ کی عزت افزائی کی اور نیز اس پاک اولاد جسے امامت عطا فرمائی، ان میں کئی صفات قرار دیں۔
خلاصہ: رسول اللہ (صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم) نے حدیث ثقلین میں قرآن اور اہل بیت (علیہم السلام) کو دو ایسی چیزوں کے طور پر متعارف فرمایا جو ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوتیں یہاں تک کہ حوض کوثر کے کنارے آپ ؐ کے پاس آئیں۔