عزت
پیغمبرخدا صلی الله علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
اِنَّ الغَضَبَ مِنَ الشَّيطانِ وَاِنَّ الشَّيطانَ خُلِقَ مِنَ النّارِ وَاِنَّما تُطفَأُ النّارُبِالماءِ فَاِذا غَضِبَ اَحَدُكُم فَليَتَوَضَّاْ ۔ (۱)
یہ مکافات عمل ہے جو اس طرح مسلمان ذلیل و رسوا کیے جارہے اور ہو رہے ہیں، اسلامی ممالک بس نام کے اسلامی ممالک ہیں؛ وہاں وہی سب کچھ ہوتا ہے جو استعماری طاقتیں چاہتی ہیں، آج مسلمانوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اسکی ایک اہم وجہ یہی ہے کہ ہم نے خدا کو چھوڑ دیا ہے اور کئی مجازی خدا بنا لیے ہیں، مندرجہ ذیل نوشتہ ایک چھوٹی سی کوشش ہے مسلم امہ کو بیدار کرنے کے لیے۔
امام حسین علیه السلام: مَوتٌ فی عِزٍّ خَیرٌ مِن حَیاةٍ فی ذُلٍّ؛ذلت کی زندگی سے عزت کی موت بہتر ہے۔[مناقب، ج4، ص 68]
امیرالمومنین علیہ السلام:
جو شخص اپنی عزت بچانا چاہتا ہے، فضول بحثوں سے پرہیز کرے۔
(میزان الحکمہ، ج 10، ص 505)
امام جواد علیہ السلام فرماتے ہیں:
"عِزُّ الْمُؤْمِنِ غِناه عَنِ النّاسِ "
مومن کی عزت یہ ہے کہ وہ لوگوں سے بے نیاز رہے
بحارالأنوار، ج 72، ص 109
عزت
امیر المومنین فرماتے ہیں: «لا اَعَزَّ مِنْ قَانِعِ» (غرر الحكم و درر الكلم، ح 9028)
کفایت شعار سے بڑھ کر کوئی شخص عزت دار نہیں ہے۔