حضرت زہرا> دشمنوں کی کوشش> رسول کی بیٹی
خلاصہ: حقائق کو چھپانے کی قرآن میں سخت مذمت ہوئی ہے، حقیقی دین اسلام کے بہت سارے حقائق کو چھپایا گیا ہے، بلکہ یہ کہنا بہتر ہے کہ جتنے فرقہ اور مذہب ایجاد کیے گئے سب نے حقائق کو چھپا کر من گڑھت باتوں کو ان حقائق کی جگہ پر رکھ کر پیش کیا ہے، چھپائے گئے حقائق میں سے کائنات کی ایک عظیم حقیقت، حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی مظلومیت اور آپ پر کیا گیا ظلم ہے۔
خلاصہ: حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کو جب خبر ملی کہ آپؑ کے فدک کے غصب کرنے پر خلیفہ نے پختہ ارادہ کرلیا ہے تو آپ مکمل حجاب کے ساتھ خواتین کے حلقہ میں چلتی ہوئیں مسجد میں داخل ہوئیں اور آپؑ اور لوگوں کے درمیان پردہ حائل کردیا گیا، آپ نے ایسا دکھ بھرا گریہ کیا کہ لوگ بھی رو پڑے، پھر آپؑ نے پس پردہ خطبہ دینا شروع کیا ہی تھا کہ لوگ دوبارہ رو پڑے۔ جب لوگ خاموش ہوگئے تو آپؑ نے دوبارہ اپنا کلام شروع کیا۔
خلاصہ: حضرت زھرا(سلام اللہ علیہا) کے دروازے پر جو آگ لگائی گئی اس بات کا تذکرہ صرف شیعہ تاریخ دانوں کی کتابوں میں ہی نہیں بلکہ اہل سنت نے بھی اس بات کو نقل کیا ہے۔