فتح خیبر
صلح حدیبیہ کے بعد کہ جو مشرکین مکہ اور رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے درمیان حدیبیہ نامی مقام پر 6 ھجری قمری کو انجام پائی ، پورے جزیرہ عرب خصوصا مدینہ میں اسلام تیزی سے پھیلنے لگا اور مسلمانوں کی تعداد میں قابل توجہ اضافہ ہوا ،[1] اسی کے ساتھ مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسل
احادیث اور تاریخ اسلام کی معتبر کتابوں میں مرقوم ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے ابتداء میں جنگ خیبر کا پرچم ، ابوبکر کے حوالہ کیا اور دوسرے دن عمر ابن خطاب کے حوالہ کیا مگر وہ دونوں جنگ ہار کر لوٹ آئے تو رسول خدا نے صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے فرمایا: «لَأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ غَداً
اج ۲۴ رجب ایک روایت اور تاریخ کے مطابق، سن ۷ ھجری قمری میں امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے ہاتھوں خیبر فتح ہونے کا دن ہے ، مدینہ کے شمال (اتری علاقہ) میں ایک حاصل خیز وسیع رقبہ کو خیبر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ، جس میں یہودیوں نے اپنی حفاظت کے لئے مضبوط قلعے بنا رکھے تھے ، اس حوالے