خطبہ
امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا : أَیُّهَا النَّاسُ أُعْطِینَا سِتّاً وَ فُضِّلْنَا بِسَبْعٍ أُعْطِینَا الْعِلْمَ وَ الْحِلْمَ وَ السَّمَاحَةَ وَ الْفَصَاحَةَ وَ الشَّجَاعَةَ وَ الْمَحَبَّةَ فِی قُلُوبِ الْمُؤْمِنِینَ وَ فُضِّلْنَا بِأَنَّ مِنَّا النَّبِیَّ الْمُخْتَارَ مُحَمَّداً وَ مِنَّا الصِّ
حضرت زینب سلام اللہ علیھا نے دربار یزید ملعون میں اس طرح اپنے خطبے کا اغاز کیا ؛
أَلْحَمْدُللهِ رَبِّ الْعالَمينَ، وَصَلَّى اللهُ عَلى رَسُولِهِ وَآلِهِ أجْمَعين ۔۔۔۔ أَظَنَنْتَ يا يَزِيدُ حَيْثُ أَخَذْتَ عَلَيْنا أَقْطارَ الاْرْضِ ۔۔۔
سرکش اور باغی یزید ملعون کی دربارہ میں حضرت زینب سلام اللہ علیھا نے معرکہ اراء خطبہ ارشاد فرمایا کہ شیخ طبرسی نے کتاب الاحتجاج میں اور سید ابن طاووس نے کتاب المھوف میں تذکرہ کیا ہے ، چونکہ ان دونوں نقلوں میں ایک بنیادی فرق موجود ہے لہذا ہم اس مقام پر پہلے شیخ طبرسی علیہ الرحمۃ سے منقول خطبہ کا ذک