قبور
ابن تیمیہ شدّ رحال کی روایت کی بنا پر زیارت شرعی کو سلام اور دعا میں محدود سمجھتا ہے اور دیگر افعال جیسے زیارت کیلئے سفر کرنے کو بدعت اور شرک قرار دیتا ہے ۔ بہت سے سنی اور شیعہ علماء نے اپنی تالیفات میں ابن تیمیہ کے ان نظریات کو رد کیا ہے اور احادیث میں شدّ رحال کی روایت کو تین مذکورہ مساجد کی کثرت سے زیارت کرنے کے معنا میں سمجھتے ہیں۔
زیارت قبوراسلامی اور شیعہ کی ان رائج سنتوں میں سے ہے کہ جسے بعض قرآن کریم کی آیات ، پیامبر(ص) اور معصومین کی روایات کی بنا پر مستحب سمجھا جاتا ہے ۔
پیغمبراکرم(ص) کی سیرت، صحابہ کا عمل ،مسلمانوں کی سیرت اور اسی طرح اہل سنت کے مذاہب اربعہ اور شیعہ مذہب کے علما کے فتاوا زیارت قبور کی فضیلت کے واضح ترین دلائل میں سے ہے.
زیارت ایک عبادی عمل ہے جس کے معنی، اظہار عقیدت اور معنوی و روحانی فیض حاصل کرنے کی غرض سے، دینی پیشواؤں، محترم شخصیات، اور ان کی قبروں کے پاس حاضر ہونے، یا کسی مقدس یا محترم مقام پر حاضری دینے کے ہیں۔