توحید اور اخلاص
اسے کسی دوسرے نے پیدا نہیں کیا اور نہ ہی کسی غیر نے اسے بنایا ہے۔وہ خود کیسے اور کیونکر بنا اس کی کیفیت مخلوق پر پوشیدہ ہے اور اس طرح کی تخلیق و ایجاد کا طریقہ مخلوق کو معلوم نہیں ہے اور جیسا کہ ہم نے کہا ہے کہ وہ کیفیت و مقدار نہیں رکھتا۔ اس قسم کی تخلیق میں صرف اور صرف خدائےتعالیٰ ہی منفرد و ممتاز ہے اور یہ اسی کی ذات سے مخصوص کام ہے اور توحید خالقیت بھی اسی معنی کی ہی طرف اشارہ ہے۔
یہ دعا،بلند ترین مطالب ، فصیح عبارت اور انوکھی تعابیر کی ترجمان ہے۔ توحید ، توبہ ، تضرع؛ خدائی نعمتوں کی یاد دہانی ، مغفرت کی امید اور گناہوں کے بوجھ کا خوف اس دعا کے موضوعات میں شامل ہیں جو ہر مومن کو اس کی تلاوت کے لئے بے چین کر دیتا ہے۔
خلاصہ: خطبہ فدکیہ کی تشریح کرتے ہوئے بیسواں مضمون پیش کیا جارہا ہے۔ صرف زبان سے "لاالہ الا اللہ" کہہ دینا کافی نہیں، بلکہ اس کے مطابق عمل کرنا بھی ضروری ہے، جب اس گواہی پر عمل کیا جائے گا تو وہ توحید کی گواہی کا نتیجہ ہے، یہ نتیجہ درحقیقت عمل میں اخلاص ہے۔