صدقہ دینے اور صالح بچوں کی تربیت پر توجہ ضروری

Mon, 01/08/2024 - 09:58

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: ’’ لَیسَ یَتبَعُ الرَّجُلَ بَعدَ مَوتِهِ مِن الاَجرِ اِلاّ ثَلاثُ خِصال: صَدَقةٌ اَجراها فى حَیاتِهِ فَهىَ تَجرى بَعدَ مَوتِه وَ سُنَّةٌ سَنَّها هُدًى فَهِىَ تُعمَلُ بِها بَعدَ مَوتِه و وَلَدٌ صالِحٌ یَستَغفِرُ لَهُ ‘‘ ۔ (۱)  

موت کے بعد انسان کو فقط تین چیزوں کی وجہ سے اجر و جزاء دی جائے گی :

۱: صدقہ جس کی اس نے اپنی زندگی میں بنیاد رکھی ہو اور موت کے بعد بھی جاری ہے ۔

۲: سنت اور طریقہ جس کی اس نے اپنی زندگی میں بنیاد رکھی ہو اور موت کے بعد بھی اس پر عمل کیا جاتا رہے ۔

۳: صالح اولاد جو اس کے لئے دعا کرے ۔

شرح:

حدیث کا پہلا ٹکڑا : ’’ لَیسَ یَتبَعُ الرَّجُلَ بَعدَ مَوتِهِ مِن الاَجرِ اِلاّ ثَلاثُ خِصال ‘‘

یہ روایت ، معروف روایت ہے کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ جب ہمیں موت آجائے اور اس دنیا سے ہمارا رابطہ ختم ہوجائے ، ہم اپنے لئے نیک عمل اکٹھا کرنے سے عاجز ہوجائیں کیوں کہ انسان اُس دنیا یعنی اخرت میں جو کچھ بھی بھیج سکتا ہے وہ اسی دنیا میں انجام شدہ عمل کا نتیجہ ہوسکتا ہے کہ جو موت کے بعد ممکن نہیں ہے ، موت کے بعد ہم کوئی نیک عمل انجام نہیں دے سکتے ہیں اور اپنے لئے ذخیرہ نہیں کرسکتے ہیں مگر تین طریقہ سے کہ وہ بھی موت سے پہلے ہی ممکن ہے ، لیکن وہ ایسا عمل ہو جو موت کے بعد بھی جاری و ساری رہے تب اس تین کام ، تین خصلت ، تین چیزوں کی جزاء ، موت کے بعد بھی انسان کو ملتی رہے گی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: شیخ صدوق ، محمد بن علی بن حسین بن موسی بن بابویه قمی ، الخصال ، ج۱ ، ص۱۵۱ ؛ و شیخ حرعاملی ، محمد بن حسن بن علی معروف به حُر عاملی ، وسائل الشيعه، ج ۱۲، ص ۲۹۲ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
4 + 16 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 18