یزید بن معاویہ ملعون نے خلافت حاصل کرتے ہی سب سے پہلے کربلا کے میدان میں رسول اللہ ص کے خاندان کی حرمت کو پامال کیا اس کے بعد واقعہ حرہ میں مدینہ منورہ کو اپنی بربریت درندگی اور ظلم و ستم کا نشانہ بنایا اور پھر اس ظالم لشکر نے مکہ مکرمہ کا رخ کیا اور وہاں کعبہ کی حرمت کو پامال کیا اور اس واقعہ میں یزیدی لشکر نے تین ربیع الاول ۶۴ ہجری کو کعبہ معظمہ پر منجنیق کے ذریعہ حملہ کیا ، اس واقعہ میں کعبہ کو آگ لگ گئی جس کے نتیجہ میں کعبہ تخریب ہوا۔ اس جرأت سے پتہ چلتا ہے کہ بنی امیہ کا مقصد صرف اپنے دنیاوی مقاصد حاصل کرنا تھا اور ان مقاصد کے حصول کے لئے اسلام کو صرف استعمال کیا اور اسلامی نعروں کو بہانا بنایا لیکن جب بھی یہ مقدسات ان کی دنیا کے سامنے آئے تو ان کی ہتک حرمت میں کوئی کسر نہ چھوڑی جیسا کہ آج داعش القاعدہ سپاہ صحابہ جیسی دہشت گرد تنظمیں اپنے مذموم عزائم تک پہونچنے کیلئے توحید اور اسلام کا سہارا لے رہے ہیں جبکہ ان کا مقصد دین الہی کی نابودی ہے لہذا متوجہ رہنے کی ضرورت ہے اور ان مکروہ چہروں کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔
Add new comment