پانی، جاندار مخلوقات کی بنیاد

Thu, 06/08/2023 - 08:03

قران کریم نے پانی کو تمام جاندار اور زندہ موجودات کی تخلیق کی بنیاد شمار کیا ہے ، یہ تعبیر اس بات کی جانب اشارہ کرتی ہے کہ دنیا کی تمام جاندار اور زندہ موجودات کی سیال اور لیکوڈ چیزوں سے خلقت کی گئی ہے ، یعنی قرانی ایات نطفہ کے وسیلہ حیوانات کی خلقت یا ان کے جسم میں موجود پانی کی جانب اشارہ کرتی ہیں ۔

قران کریم نے اس سلسلہ میں فرمایا : «وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ کلَّ شَیءٍ حَی»؛[1] «ہم نے ہر جاندار چیز کو پانی سے پیدا کیا» البتہ لازمی ہے کہ اس ایت کریمہ کی تفسیر اور تشریح کے لئے قران کریم میں موجود دیگر ایات کی جانب مراجعہ کیا جائے ۔

نطفہ سے خلقت

قران کریم کی بعض ایات میں لفظ "ماء" کو نطفہ کے معنی میں استعمال کیا گیا ہے: «خُلِقَ مِنْ مَاءٍ دَافِقٍ»؛[2] «ہم نے اچھل کر نکلنے والے پانی سے تمھاری خلقت کی»؛ «أَلَمْ نَخْلُقْکمْ مِنْ مَاءٍ مَهِینٍ»؛[3] «کیا ہم نے حقیر و پست اور ایک قطرہ پانی سے تمھاری خلقت نہیں کی؟» اسی بنیاد پر بعض مفسرین نے احتمال دیا ہے کہ ان ایات میں پانی سے مراد نطفہ ہو ، یعنی مذکورہ ایات کریمہ یہ بتانا چاہتی ہیں کہ ہم نے ہر جاندار چیز کو نطفہ سے پیدا کیا ہے ۔

آیت‌الله مکارم شیرازی نے سوره نور کی 45 ویں ایت شریفہ کی تفسیر میں بھی اسی بات کا احتمال دیا ہے اپ تحریر فرماتے ہیں: «بس اس ایت شریفہ میں جو چیز ذھن میں شبھہ پیدا کرتی ہے وہ یہ ہے کہ تمام جاندار نطفہ سے وجود میں نہیں آتے ۔ [4]

لیکوڈ مادے سے تخلیق

مذکورہ ایات کی رُو سے لفظ "ماء" کا ایک دوسرا مصداق بھی تصور کیا جا سکتا ہے اور وہ "لیکوڈ" ہے ، خداوند متعال نے نطفہ کو «ماء دافق ؛ اچھلنے والے پانی» سے تعبیر کیا ہے ، لہذا اج کی اصطلاح میں لفظ "ماء" یعنی پانی جو آکسیجن اور ہائیڈروجن سے مرکب ہے ، استعمال نہیں ہوا ہے بلکہ اس سے بھی عام معنی یعنی لیکوڈ کے لئے استعمال کیا گیا ہے جو نطفہ کو بھی شامل ہے ، فارسی زبان میں اس طرح کا استعمال عام ہے جیسے ، اب میوہ (میوہ کا پانی یعنی جوس) وغیرہ ۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

[1]. قران کریم ، سورہ انبیاء ، ایت 30 ۔

[2]. قران کریم ، سورہ طارق ، ایت 6 ۔

[3]. قران کریم ، سورہ مرسلات ، ایت 20 ۔

[4]. مکارم شیرازى، ناصر، تفسیر نمونه، ج14، ص 508 و509 ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 60