فرشتوں کا امتحان

Sun, 04/16/2023 - 10:51

ہم نے اس سے پہلے اشارہ کیا کہ جب خداوند متعال نے فرشتوں کو با خبر کیا کہ میں زمین پر ایک خلیفہ معین کرنے والا ہوں تو فرشتوں نے کہا کہ کیا تو زمین میں ایسے کو خلیفہ معین کرے گا جو خون اور خونریزی برپا کرے ؟ اور خداوند متعال نے ان کے جواب میں کہا کہ انی اعلم ما لا تعلمون ؛ جو میں جانتا ہوں تم نہیں جانتے ۔ جب حضرت ادم علیہ السلام کی خلقت مکمل ہوگئی اور خدا نے اپنے لطف و کرم سے موجودات کے حقائق کو سمجھنے کے لئے اپ کے اندر موجود غیرمعمولی توانائی کو جامعہ عمل پہنایا اور انہیں موجودات کے راز کی تعلیم دیا ۔ وَ عَلَّمَ اٰدَمَ الۡاَسۡمَآءَ کُلَّہَا ؛ اور اللہ نے آدم (علیہ السلام) کو تمام (اشیاء کے) نام سکھا دیئے (۱) اور پھر فرشتوں کے سامنے اسے پیش کیا اور کہا اگر تم اپنے دعوے میں سچے ہو تو ان کے نام بتاو ۔ وَ عَلَّمَ اٰدَمَ الۡاَسۡمَآءَ کُلَّہَا ثُمَّ عَرَضَہُمۡ عَلَی الۡمَلٰٓئِکَۃِ ۙ فَقَالَ اَنۡۢبِـُٔوۡنِیۡ بِاَسۡمَآءِ ہٰۤؤُلَآءِ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ اور اللہ نے آدم (علیہ السلام) کو تمام (اشیاء کے) نام سکھا دیئے پھر انہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا، اور فرمایا: مجھے ان اشیاء کے نام بتا دو اگر تم (اپنے خیال میں) سچے ہو ۔ (۲) فرشتوں نے عرض کیا بارالہا ہمیں ان باتوں کے سوا جس تو نے تعلیم دی کچھ بھی نہیں معلوم ۔ قَالُوۡا سُبۡحٰنَکَ لَا عِلۡمَ لَنَاۤ اِلَّا مَا عَلَّمۡتَنَا ؛ فرشتوں نے عرض کیا: تیری ذات (ہر نقص سے) پاک ہے ہمیں کچھ علم نہیں مگر اسی قدر جو تو نے ہمیں سکھایا ہے ۔ (۳) اس وقت خداوند متعال نے حضرت ادم علیہ السلام سے فرمایا: اے ادم ! انہیں (فرشتوں کو) موجودات کے راز سے اگاہ کرو اور جب انہوں نے ملائکہ کو اگاہ کیا قَالَ یٰۤاٰدَمُ اَنۡۢبِئۡہُمۡ بِاَسۡمَآئِہِمۡ ۚ فَلَمَّاۤ اَنۡۢبَاَہُمۡ بِاَسۡمَآئِہِمۡ تو خداوند متعال نے فرمایا : کیا میں نے نہیں کہا تھا کہ میں اسمان و زمین کی پوشیدہ باتوں سے اگاہ ہوں ۔ قَالَ اَلَمۡ اَقُلۡ لَّکُمۡ اِنِّیۡۤ اَعۡلَمُ غَیۡبَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ﴿۴﴾

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: قران کریم ، سورہ بقرہ ، ایت ۳۱ ۔

۲: قران کریم ، سورہ.بقرہ ، ایت ۳۱ ۔

۳: قران کریم ، سورہ بقرہ ، ایت ۳۲ ۔

۴: قران کریم ، سورہ بقرہ ، ایت ۳۳ ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 0 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 30