شب قدر سے مراد حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام

Tue, 12/27/2022 - 09:50

تفسیر فرات ابن ابراہیم کوفی میں مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ عُبَیْدٍ مُعَنْعَناً نے چھٹے امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل کیا کہ حضرت علیہ السلام نے فرمایا : «إِنَّا أَنْزَلْناهُ فِی لَیْلَهِٔ الْقَدْرِ» «اللَّیْلَهُٔ» فَاطِمَهُٔ وَ «الْقَدْرُ» اللَّهُ. فَمَنْ عَرَفَ فَاطِمَهَٔ حَقَّ مَعْرِفَتِهَا فَقَدْ أَدْرَکَ لَیْلَهَٔ الْقَدْرِ وَ إِنَّمَا سُمِّیَتْ فَاطِمَهَٔ لِأَنَّ الْخَلْقَ فُطِمُوا عَنْ مَعْرِفَتِهَا. (۱)

سورہ «انا انزلناه فی لیلهٔ القدر» میں «لیله» سے مراد حضرت زہراء مرضیہ فاطمہ سلام اللہ علیہا ہیں اور «قدر» سے مراد خداوند متعال کی ذات ہے ، لہذا جس نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ کو کما حقہ پہچان لے گویا اس نے شب قدر کو پالیا ہے ، اپ کا نام اسی لئے فاطمہ رکھا گیا کیوں کہ مخلوقات عالم اپ کو پہچاننے سے عاجز و ناتوان ہیں ۔

ایک اور حدیث میں منقول ہے کہ چھٹے امام جعفر صادق علیہ السلام نے شب قدر اور بی بی دوعالم حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی منزلت کے سلسلہ میں فرمایا : «إِنَّا أَنْزَلْناهُ فِی لَیْلَهِٔ الْقَدْرِ» «لیله» فاطمہ ہیں اور «القدر» الله ہے جس نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی قدر و منزلت سمجھ لیا گویا اس نے شب قدر کو پالیا ، «و إنما سمیت فاطمهٔ لأن الخلق فطموا عن معرفتها أو من معرفتها الشک» اور اپ کا نام اس لئے فاطمہ رکھا گیا کہ لوگوں پر اپ کی معرفت و منزلت پوشیدہ ہے یا لوگ اپ کی معرفت و منزلت کے سلسلہ میں شک و شبہ کا شکار ہیں اور پھر امام علیہ السلام نے فرمایا : «وَ ما أَدْراکَ ما لَیْلَهُٔ الْقَدْرِ لَیْلَهُٔ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ» یعنی ہزار مومن سے بہتر ہیں اور اپ ام المومنین ہیں اور «تَنَزَّلُ الْمَلائِکَهُٔ وَ الرُّوحُ فِیها بِإِذْنِ رَبِّهِمْ مِنْ کُلِّ أَمْرٍ سَلامٌ» سے مراد «و الملائکهٔ المؤمنون الذین یملکون علم آل محمد (صلی الله علیه و آله) و الروح القدس هی فاطمهٔ (سلام الله علیها) » یعنی وہ مومن فرشتے جو خاندان محمد و ال محمد صلی الله علیه و آله و سلم کے علم کے مالک ہیں اور روح القدس حضرت فاطمه زہراء سلام الله علیها ہیں خدا کے اذن سے یہاں تک « هِیَ حَتَّی مَطْلَعِ الْفَجْرِ» خدا کے حکم سے حضرت حجت حق قائم ال محمد عجل الله عالی فرجه الشریف ظھور فرمائیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

حوالہ:

۱: مجلسی ، محمد باقر ، بحار الانوار، ج 43، ص 65 ۔

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
1 + 4 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 79