سچ تو یہ ہے کہ محترم مولوی عبدالحمید صاحب کے تبیض مخالف کلام اور گفتگو سے خود تبعیض کی بو آرہی ہے ، موجودہ حالات میں جہاں دشمن نے زاھدان کی جمعہ مسجد کو ظلم کا نشانہ بنایا وہیں ایران کے دارالحکومت تھران کی مسجد ابوذر بھی بلوائیوں کے ہاتھوں نذر اتش ہوگئی کہ جو ایک شیعہ مسجد تھی ، اپ نے اس سلسلہ میں کچھ بھی نہیں فرمایا ! موجودہ براشوب حالات میں متعدد پلیس اہلکار ، عوامی فورس کے افراد ، دینی طلاب اور صنف علماء کے بعض افراد نے جام شھادت نوش کرلیا اور درندہ صفت بلوائیوں کا نشانہ بن کر لقمہ اجل ہوگئے مگر اپ نے کچھ بھی نہ فرمایا ؟ امریکا ، اسرائیل ، یورپین طاقتوں اور سعودیہ عربیہ نے کھلم کھلا ایران کی اسلامی حکومت کو گرانے کی ٹھان لی اور گذشتہ ایام میں ایڑی چوٹی کا زور بھی لگا دیا کہ ملک کے نظام حکومت کو بدل دیں مگر کام نہ ہوسکے ، " يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ " (۱) مگر اپ نے کچھ بھی نہیں فرمایا ؟ کیا اپ کے کلام میں تبعیض نہیں ہے !!
محترم مولوی عبدالحمید صاحب ذرا ایران کے جغرافیائی حدود سے نکل کر باہر چلتے ہیں ، سعودیہ نے ابھی کچھ دنوں قبل تقریبا ۴۰ شیعہ جوانوں کو تہ تیغ کردیا اور مزید کے قتل کی تیاری ہے کہ جس میں معصوم بچے بھی شامل ہیں ، کیا اپ نے اس سلسلہ میں کچھ فرمایا ؟ بحرین کی ال خیلفہ حکومت ایک مدت سے شیعوں کو ان کے کمترین بنیادی حقوق دینے سے گریز کررہی ہے کیا اپ نے وہاں تبعیض کا نارہ لگایا ؟ وہاں کہ برجستہ شیعہ عالم دین اور دینی رھبر ملک بدر کردیئے گے ، اپ نے کچھ فرمایا ؟
جی ان تمام مقامات پر اپ کے دھن مبارک سے کبھ نہیں نکلا اور اپ نے ان ظالم حکومتوں کے اعمال کو محکوم نہیں فرمایا ! جبکہ اسلامی جمھوریہ ایران میں موجود اقلیتوں کو مکمل طور سے ازادی حاصل ہے اور حکومت نے کافی مقدار میں انہیں امکانات فراھم کئے ہیں ، لہذا حقائق کو بدلنے کے بجائے حق بیانی اور حق بینی سے کام لیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: قران کریم ، سورہ صف ، ایت ۸ ۔
Add new comment