اتحاد و ہمدلی رمز پیروزی  

Tue, 02/08/2022 - 06:32
سالگرد پیروزی انقلاب اسلامی

اگر اسلامی جمہوریہ ایران کی عوام، سن 78 / 79 میں متحد، ایک آواز اور ایک صدا نہ ہوتی تو یقینا ایک ایسے دشمن کے مقابل کہ جسے دنیا کے سپر پاورز اور بڑی طاقتوں کی حمایت حاصل تھی، پیروزی اور کامیاب بھی نہ ہوتی، سرزمین ایران کی عوام نے اپنے اندر یہ جرآت ، جزبہ اور صفت قران کریم سے لی ، جیسا کہ سورہ آل عمران کی ۱۰۳ ویں ایت کریمہ میں ایا ہے : «وَاعْتَصِمُواْ بِحَبْلِ اللّهِ جَمِيعًا وَلاَ تَفَرَّقُواْ ؛ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور اپس میں اختلاف و تفرقہ نہ کرو ۔ » (1)

امام علی علیہ السلام نے بھی اس سلسلہ میں یوں فرمایا : «إِنَّ الشَّیْطَانَ یُسَنِّی لَکُمْ طُرُقَهُ وَ یُرِیدُ أَنْ یَحُلَّ دِینَکُمْ عُقْدَةً عُقْدَةً وَ یُعْطِیَکُمْ بِالْجَمَاعَةِ الْفُرْقَةَ وَ بِالْفُرْقَةِ الْفِتْنَةَ ؛ یقینا شیطان تمہیں اپنے راستے میں آسانیاں اور بہتری دیکھاتا ہے تاکہ تمھارے دین کی تمام گرہوں کو یکے بعد دیگرے کھول سکے اور اتحاد و ہمدلی کے بجائے تمہیں اختلاف کا تحفہ پیش کرتا ہے اور پھر اختلاف کے وسیلہ تمیں فتنے کا شکار کردیتا ہے ۔ » (2)

مفید و موثر دوست و دشمن کی شناخت

ایک اور چیز جو انقلاب اسلامی ایران کی پیروزی کا سبب بنی، عوام کی امام خمینی (رہ) اور ان کے الہی اہداف کی صحیح شناخت تھی نیز اپنے مخالفین اور اہداف کی راہ میں موجود رکاوٹوں کی شناخت، یہ وہ وجہیں ہیں جس نے سرزمین ایران کی عوام کو گھروں سے نکلنے اور سکڑوں پر آنے پر مجبور کردیا، ایرانی عوام کو یقین تھا اور وہ اس نتیجہ پر پہونچ چکی تھی کہ وقت کی شاہی حکومت ایک سامراجی حکومت ہے اسی بنیاد پر انہوں نے امام خمینی (رہ) کی قیادت کے زیر پرچم آکر خود کو اس سامراجی حکومت کے پرچم سے دور کرلیا جیسا کہ قران کریم کا ارشاد ہے : «لَقَدْ بَعَثْنا فِی كُلِّ أُمَّهٍ رَسُولاً أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَ اجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ ؛ اوریقینا ہم نے ہر امّت میں ایک رسول بھیجا ہے کہ تم لوگ اللہ کیعبادت کرو اور طاغوت سے اجتناب کرو۔ » (3)

پیغمبر اکرم صلی ‎الله ‎علیہ ‎وآلہ دشمن کی شناخت کے سلسلہ میں فرماتے ہیں : « اَلا وَ اِنَّ اَعْقَلَ النّاسِ عَبْدٌ عَرَفَ رَبَّهُ فَاَطاعَهُ وَ عَرَفَ عَدُوَّهُ فَعَصاهُ وَعَرَفَ دارَ اِقامَتِهِ فَاَصْلَحَها وَ عَرَفَ سُرْعَةَ رَحيلِهِ فَتَزَوَّدَ لَها ؛ اگاہ رہو کہ عاقل ترین انسان وہ ہے جو اپنے خدا کو پہچانے اور اس کی اطاعت و بندگی کرے ، خدا کے دشمن کو بھی پہچانے اور اس کی نافرمانی اور سرکشی کرے، اپنے ابدی مکان کو پہچانے اور اسے آباد کرے اور آگاہ رہے کہ بہت جلد وہاں کا سفر کرے گا لہذا وہاں کیلئے زاد راہ مہیا کرو ۔ (4)

حضرت اميرالمومنین علی (ع) نے بھی اس سلسلے میں فرمایا : «كُونَا لِلظَّالِمِ خَصْماً وَ لِلْمَظْلُومِ عَوْنًا ؛ ظالم کیلئے دشمن رہو اور مظلوم کے یاور و مددگار رہو ۔ »(5)

نکات اور پیغامات

1 :  ان عظیم مجاہدین اور با فہم و با بصیرت عوام کے مانند کہ جنہوں نے اپنے وقت کے رہبر و پیشوا حضرت امام خمینی (رہ) کی آواز پر لبیک کہا اور اس راہ میں اپنی جان و مال و اولاد کا نذارنہ پیش کیا ہمیں بھی شھیدوں کے خون کا احترام کرتے ہوئے ان کے راستہ پر چلنا چاہئے اور ان کے مقدس مقصد کو پائمال ہونے سے بچانا چاہئے ۔

2 : وہ چیز جو دور حاضر میں انقلاب اسلامی کی بقا اور تسلسل کا سبب ہے وہ عوام خصوصا خواص کی بصیرت ، دشمن شناسی، استقامت، اتحاد و ہمدلی ہے ۔

3 : بہترین اور خوبصورت ترین طریقہ حیات اور روش زندگی کو ائمہ معصومین علیہم السلام کی روایتوں اور اپ کے بیانات سے حاصل کیا جاسکتا ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
1: قران کریم ، سورہ آل عمران، آیت 103
2: شريف الرضى، محمد بن حسين، نہج البلاغۃ ، پبلیشر هجرت – قم ایران، طبع اول، سن 1414 ھ ق ، خطبہ 121 ، ص 178
3: قران کریم ، سورہ نحل، ایت 36
4: اعلام الدین، ص 337، ح 15
5: نہج ‏‎البلاغۃ، خط 47

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
7 + 7 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 86