ملاصدرا، عظیم فلسفی

Tue, 12/14/2021 - 08:45
ملا صدرا

۹ جمادی الاول ملاصدرا ، عظیم مسلمان فلسفی اور بزرگ شیعہ ایرانی عالم دین کی ولادت اور پیدائش کا دن ہے ، آپ ۹ جمادی الاول سن ۹۷۹ ھجری قمری مطابق ۱۵۷۱ عیسوی میں پیدا ہوئے ۔

اپ کا مکمل نام صدرالدین محمد بن ابراهیم قوام شیرازی معروف به ملاصدرا و صدرالمتالهین ہے ، اپ ایران کے معروف شھر شیراز کے محلہ قوام میں پیدا ہوئے ، اپ کے والد گرامی خواجہ ابراہیم قوام ایک تعلیم یافتہ انسان اور پارس کے گورنر تھے، صدرالدین (ملا صدرا) ایک دعا کا ثمرہ اور اپ کے تنہا فرزند تھے۔

ملا صدرا نے اپنی ابتدائی تعلیم محلہ قوام میں ملا احمد کے پاس حاصل کی ، انہوں نے اس مدرسہ میں لکھنا، پڑھنا اور قران کریم کی تعلیم حاصل کیا پھر انہیں ملا عبد الرزاق ابرقوئی نامی ایک گھریلو اور خصوص استاد کے حوالہ کردیا گیا تاکہ انہیں صرف و نحو کی تعلیم دیں۔

تعلیم کی راہ میں دو اہم رکاوٹوں نے انہیں ھجرت کرنے پر مجبور کردیا، ایک استاد ملا عبد الرزاق ابرقوئی کے انتقال کا صدمہ اور دوسرے شاه تہماسب یکم صفوی کی وفات۔

شاه تہماسب یکم صفوی کی وفات اور شاه اسماعیل دوم صفوی کی حکومت کے آغاز پر ایران من جملہ شھر شیراز میں نا امنی پھیل گئی اور شھر ہرج ومرج کا شکار ہوگیا، ابراهیم قوام اپنے خانوادہ کی سلامتی اور جان کے ڈر سے شیراز سے جنوبی خلیج فارس مھاجرت کرنے پر مجبور ہوگئے اور جب شاه اسماعیل دوم کی موت کے بعد یا شاه عباس یکم کے اغاز حکومت پر ہرج و مرج اور ملکی بحران کا خاتمہ ہوگیا تب ابراھیم اپنے گھرانے کے ساتھ شیراز واپس لوٹ آئے۔

ملا صدرا ۶ سال کی عمر میں اپنے والد محترم کے ہمراہ اس زمانے میں صفویوں کے دارالحکومت قزوین تشریف لے گئے اور وہیں شیخ بہائی و میرداماد سے آشنا ہوئے اور جب ایران کا دارالحکومت اصفہان منتقل ہوا تو اپ بھی اپنے اساتذہ کے ساتھ اصفہان ہجرت کرگئے ۔

اپ نے مدرسہ خواجو اصفہان میں اپنے اساتید شیخ بہائی، میرداماد (معلم ثالث) اور میرفندرسکی کے سامنے زانوئے ادب تہ کیا اور ان سے بخوبی استفادہ کیا۔

ملا صدرا نے جہاں دروس فقہ و اصول، علوم حدیث و تفسیر کی تعلیم شیخ بہائی سے حاصل کی وہیں حکمت الہی اور حکمت شرق و غرب کی تعلیم میرداماد سے اور ملل و نحل کی تعلیم میرفندرسکی سے حاصل کی۔

اپ حکمت متعالیہ کے موسس اور بانی ہیں ، اپ کی تخلیقات کو اپنے زمانے سے ہزار سال پہلے کے اسلامی فکر و نظریات کا مجموعہ سمجھا جا سکتا ہے۔

ایک نقل مطابق ملا صدرا سن  ۱۰۵۰ قمری مطابق ۱۶۴۰ عیسوی میں اور ان کے نواسے محمد علم‌الهدی ابن فیض کاشانی کے نقل کے مطابق اپ سن ۱۰۴۵ قمری مطابق ۱۶۳۵ عیسوی میں شہر بصرہ میں انتقال فرما گئے، عراقی شیعہ اپنی دیرینہ سنت کے تحت اپ کا جنازہ شہر نجف اشرف لے گئے اور ان کے نواسہ علم الھدی کے بیان کے مطابق انہیں حرم امام علی ابن طالب علیہما السلام کے صحن میں دفن کردیا گیا ۔

اسلامی جمھوریہ ایران میں ہر سال اپ کو خراج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے مئی کے اخر میں اپ کی برسی کے عنوان پروگرام منعقد کیا جاتا ہے نیز اسلامی جمھوریہ ایران کی ڈائری میں ۲۲ مئی کا دن اپ سے مخصوص ہے۔

اپ کے پانچ بچے تین لڑکیاں اور دو لڑکے تھے۔

۱: ام کلثوم ۔ پیدائش سن ۱۰۱۹ ھجری قمری مطابق ۱۶۰۹ عیسوی

 ۲: ابراهیم پیدائش سن ۱۰۲۱ ھجری قمری مطابق ۱۶۱۱ عیسوی

۳: زبیده پیدائش سن ۱۰۲۴ ھجری قمری مطابق ۱۶۱۴ عیسوی

۴: نظام الدین احمد پیدائش سن ۱۰۳۱ ھجری قمری مطابق ۱۶۲۱ عیسوی

۵:  معصومه پیدائش سن ۱۰۳۳ ھجری قمری مطابق ۱۶۲۳ عیسوی

 

Add new comment

Plain text

  • No HTML tags allowed.
  • Web page addresses and e-mail addresses turn into links automatically.
  • Lines and paragraphs break automatically.
7 + 3 =
Solve this simple math problem and enter the result. E.g. for 1+3, enter 4.
ur.btid.org
Online: 114