امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:
خيارُكُم سُمَحاؤُكُم، وشِرارُكُم بُخَلاؤُكُم، ومِن خالِصِ الإِيمانِ البِرُّ بِالإِخوانِ وَالسَّعيُ في حَوائِجِهِم ۔ (۱)
ترجمہ: تم سے بہترین لوگ ، سخاوتمند ترین لوگ ہیں اور بدترین لوگ، بخیل ترین لوگ ہیں، نیز اپنے بھائیوں کیساتھ نیکی کرنا اور انکی حاجتوں کو پورا کرنا خلوص ایمان کی نشانی ہے۔
دسیوں طواف سے بہتر عمل
اسحاق بن عمار نقل کرتے ہیں کہ حضرت امام صادق(ع) نے فرمایا: «قَالَ أَبُو عَبْدِ اَللَّهِ ع يَا إِسْحَاقُ مَنْ طَافَ بِهَذَا اَلْبَيْتِ طَوَافاً وَاحِداً كَتَبَ اَللَّهُ لَهُ أَلْفَ حَسَنَةٍ وَ مَحَا عَنْهُ أَلْفَ سَيِّئَةٍ وَ رَفَعَ لَهُ أَلْفَ دَرَجَةٍ وَ غَرَسَ لَهُ أَلْفَ شَجَرَةٍ فِي اَلْجَنَّةِ وَ كَتَبَ لَهُ ثَوَابَ عِتْقِ أَلْفِ نَسَمَةٍ حَتَّى إِذَا وَصَلَ إِلَى اَلْمُلْتَزَمِ فَتَحَ اَللَّهُ لَهُ ثَمَانِيَةَ أَبْوَابِ اَلْجَنَّةِ يُقَالُ لَهُ اُدْخُلْ مِنْ أَيِّهَا شِئْتَ قَالَ فَقُلْتُ جُعِلْتُ فِدَاكَ هَذَا كُلُّهُ لِمَنْ طَافَ قَالَ نَعَمْ أَ فَلاَ أُخْبِرُكَ بِمَا هُوَ أَفْضَلُ مِنْ هَذَا قُلْتُ بَلَى قَالَ مَنْ قَضَى لِأَخِيهِ اَلْمُؤْمِنِ حَاجَةً كَتَبَ اَللَّهُ لَهُ طَوَافاً حَتَّى بَلَغَ عَشْراً ۔ (۲)
اے اسحاق ! جو بھی اس خانہ خدا کا ایک بار طواف کرے خداوند متعال اس کیلئے ہزار نیکیاں تحریر کرے گا اور ہزار برائی محو کرے گا، ہزار درجہ بالاتر لے جائے گا اور ہزار درخت اس کے لئے جنت میں لگائے گا، ہزارغلام ازاد کرنے کا ثواب عطا کرے گا اور جیسے ہی جنت کے دروازے تک پہونچے گا اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جائیں گے اور اسے خطاب ہوگا کہ جس در سے چاہو داخل ہوجاو ۔
میں نے عرض کیا اپ قربان جائیں، یہ تمام چیزیں طواف کرنے والے کے لئے ہیں ؟ تو امام(ع) نے فرمایا کہ "نَعَمْ أَ فَلَا أُخْبِرُکَ بِمَا هُوَ أَفْضَلُ مِنْ هَذَا؟" ہاں، (البتہ) کیا میں تمہیں اس سے بھی بہتر اور بافضیلت عمل سے باخبر کروں ؟»
میں نے (امام علیہ السلام کی خدمت میں) عرض کیا جی فرمائیں، تو امام(ع) نے فرمایا: «مَنْ قَضَی لِأَخِیهِ الْمُؤْمِنِ حَاجَةً کَتَبَ اللَّهُ لَهُ طَوَافاً وَ طَوَافاً حَتَّی بَلَغَ عَشَرَةَ؛
جو کوئی بھی اپنے برادر مومن کی حاجت پوری کرے، خداوند متعال اس کے نامہ اعمال میں طواف، طواف، کا ثواب تحریر کرے گا حضرت نے دس طواف تک گنائے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
۱: الكافي : ج ٤ ص ٤١ ح ١٥
۲:: ثواب الأعمال و عقاب الأعمال، ج 2، ص 49
Add new comment