(رضوی سادات کے جد اعلی)
موسی مُبَرْقَعْ امام محمد تقی الجواد(ع) کے فرزند اور امام علی نقی الهادی (ع) کے چھوٹے بھائی ہیں، اپ نے امام محمد تقی الجواد علیہ السلام سے روایتیں نقل کی ہیں۔
اپ کو چہرے پر نقاب ڈالے رہنے کی وجہ سے مبرقع کہتے ہیں، موسی مبرقع، رضوی سادات کے جد اعلی ہیں، مشھور ہے کہ شھر قم اور شھر ری کے رضوی سادات اپ کی نسل سے ہیں، البتہ درحال حاضر کافی تعداد میں رضوی سادات مختلف ممالک از جملہ ایران، هندوستان، پاکستان، افغانستان، عراق، شام وغیره میں زندگی بسر کرتے ہیں۔
موسی مبرقع، امام علی نقی علیہ السلام کی پیدائش کے دو سال بعد سن ۲۱۴ میں مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے [1] ، اپ حسن خلق اور اداب معاشرت میں اپنی مادر گرامی "سمانہ مغربیہ" کے مشابہ ہیں [2] ، موسی مبرقع امام جواد علیہ السلام کی شھادت تک مدینہ میں قیام پذیر تھے اور اپ کی شھادت کے بعد کوفہ ھجرت کرگئے ، کچھ دن وہاں رہے اور پھر سن ۲۵۶ قمری میں قم تشریف لے آئے اور رہتے دم تک قم ہی میں قیام پذیر رہے [3] ۔
ایک نقل کے مطابق اپ ۲۲ ربیع الثانی سن ۲۹۶ هجری اور ایک دوسری نقل کے مطابق ۲۸ ربیع الثانی سن ۲۹۶ هجری کو شھر قم میں انقال فرما گئے [4] اور اپ کے جسم مطہر کو محلہ چہل اختران قم ایران میں سپرد خاک کردیا گیا۔ [5] چہل اختران میں اپ کی قبر مطھر دنیا کے شیعوں اور عقیدتمندوں کی زیارتگاہ ہے۔
اس سلسلہ میں کہ موسی مبرقع کو فطری موت آئی ہے یا انہیں شھید کیا گیا ہے اختلاف پایا جاتا ہے، تاریخ کی معتبر کتابوں میں اپ کی شھادت کا تذکرہ نہیں ملتا بلکہ اپ کی وفات اور فطری موت کی گھڑی کو دقیق طور سے ثبت و ضبط کیا گیا ہے۔[6]
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ:
1- بحرانی، عوالم العلوم و المعارف، ج۲۳-الجوادع، ص۵۵۳
2- مجلسی، بحارالانوار، ج۵۰، ص۱۲۳
3- قمی، تاریخ قم، ۱۳۶۱ش، ص۲۱۵
4- قمی، تاریخ قم، ۱۳۶۱ش، ص۲۱۵
5- طوسی، تهذیب الکلام، ۱۴۰۶ق، ج۹، ص۳۵۵.
6- - ناصر الشریعه، محمدحسین، تاریخ قم، بیجا، انتشارات رهنمون، 1383، چاپ اول، ص 201.
Add new comment