عصر حاضر میں سب سے بڑی مشکل وقت پر جوانوں کی شادی نہ ہونا ہے جس کی مختلف وجوہات ہیں، مندرجہ ذیل مقالہ میں ۳اہم مشکلات کی طرف اشارہ کیاگیا ہے۔
۱۔ بے جا توقعات
ازدواج کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ وہ بے جا توقعات ہیں جو کبھی والدین اپنی اولاد سے وابستہ کرلیتے ہیں اور کبھی خود بچے اپنی متوقع بیوی سے شوہر کے بارے میں فرض کرلیتے ہیں اور پھر انہیں مفروضات کی بناپر اپنے بچوں کے لئے یا اپنے لئے شوہر یا بیوی تلاش کرنا چاہتے ہیں۔
ہمیں اپنی طرف سے مفروضات قائم کرنے کے بجائے دین اسلام کے مقرر کردہ معیارات کوہی ترجیح دینی چاہئے اور خوابوں اور افسانوں کی دنیا میں زندہ رہنے کے بجائے زمینی حقائق اور معاشرتی اقدار کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے۔
۲۔ والدین اور سرپرستوں کی عدم توجہ
ازدواجی زندگی کو تشکیل دینے میں دوسری اہم رکاوٹ والدین اور سرپرستوں کی بچوں کے جنسی بلوغ اور روحانی و جسمانی ضروریات سے چشم پوشی اور عدم توجہ بھی ہے، اس چشم پوشی اور عدم توجہ کے اسباب چاہے کچھ بھی ہوں اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں، اس لئے والدین اور سرپرستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیرت معصومین کے مطابق اپنی ذمہ داریوں کو نبھائیں اور اپنے بچوں کے لئے مقدمہ ازدواج فراہم کریں۔
۳۔ غرور و تکبر
ازدواج نہ ہونے کی تیسری اہم وجہ غرور و تکبر بھی ہے، ممکن ہے پورے کا پورا خاندان ہی اس مرض میں مبتلا ہو یا خودلڑکا یا لڑکی غرور و تکبر کی شکار ہو، غرور و تکبر کے بہت سارے نقصانات میں سے ایک یہ بھی ہے کہہ اس بری عادت کے باعث نیک اور صالح رشتے ہاتھ سے نکل جاتے ہیں جس کے بعد افسوس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہتا، ہمیں شریک زندگی کا انتخاب کرتے وقت صرف اور صرف دینداری اور دین کی پاسداری کو ہی مد نظر رکھنا چاہئے۔
Add new comment