خلاصہ: ظالم اور جابر حکومتوں کے بہت سارے صفات ہیں، ان میں سے چند کو یہاں پر ذکر کیا جارہا ہے۔
ظالم حکمرانوں کی چالوں میں سے ایک چال یہ ہے کہ وہ دوسری حکومتوں سے سمجھوتہ کرتے ہیں، لیکن اپنی عوام کے خلاف سازش اور فساد کھڑا کرتے ہیں۔
شہرت پسند، مفاد پسند، مال پسند، دنیاپرست، بے درد، بے رحم، سنگدل، ستمگر اور سفاک حکمران بروئے کار آنے سے پہلے جھوٹ بولنے، دھوکہ دینے اور سبز باغ دکھانے کے ذریعے لوگوں کو اپنا حامی بنالیتے ہیں اور جب حکومت پر قبضہ کرلیا تو اپنے دھوکوں کا جاری کرنا شروع کردیتے ہیں۔
جابر حکومتیں اپنے اوپر مسلط حکومتوں کے سامنے تسلیم ہوجاتی ہیں، لیکن لوگوں پر بغاوت اور ظلم کرتی ہے۔
استکباری حکومتیں اپنے سے زیادہ جابر حکومتوں سے تنازعہ نہیں کرتیں اور جابر حکومتوں کے ظلم سے اپنی عوام کو تحفظ نہیں دیتیں بلکہ ان کو ذلت و خواری کا شکار بنا دیتی ہیں۔
آمرانہ حکومتیں اس لیے بروئے کار نہیں آتیں کہ ملک بھر میں دین اور عدل و انصاف قائم کریں اور لوگوں کا حق ادا کریں، بلکہ اسلام کے دشمنوں کو مسلمانوں پر مسلط کرنے کے لئے اور اپنی شہرت پسندی اور ذاتی مفاد کے لئے عوام کے افکار، اسباب اور مال پر قبضہ کرکے اپنی حکومت جما لیتے ہیں۔
مستکبر اور بےلگام حکمران اپنے ماتحت افراد پر ظلم و ستم کرتے ہیں کیونکہ وہ ڈرتے ہیں کہ انہوں نے جس مقام پر قبضہ کرلیا ہے کہیں اس سے انہیں نیچے نہ اتار دیا جائے۔
Add new comment